امریکہ کے قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیون نے جمعے کے روز اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو اور وزیر دفاع یوآو گیلنٹ کے ساتھ اپنی ملاقات میں کہا ہےکہ امریکہ سمجھتا ہے کہ نہ تو اس کی کوئی وجہ ہے، اور نہ ہی یہ درست ہوگا کہ اسرائیل غزہ پر دوبارہ سے طویل عرصے کے لیے قبضہ کر لے۔
اسرائیلی وزیر دفاع نے سلیون کو جمعرات کے روز بتایا تھاکہ اسرائیل کی غزہ میں کارروائیوں کو کئی مہینے لگ سکتے ہیں۔
گیلنٹ نے کہا کہ حماس غزہ میں میدان اور زیر زمین اپنا انفراسٹرکچر گزشتہ دہائی سے تعمیر کر رہا ہے۔ ایسے میں اسے تباہ کرنے کے لیے کئی مہینوں کا وقت صرف ہو سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ لیکن انہیں یقین ہے کہ جیت ان کی ہی ہوگی۔
اسرائیل کی جانب سے جمعے کے روز بھی غزہ میں کارروائیاں جاری رہیں۔ بین الاقوامی طور پر اسرائیل پر اس آپریشن کے حوالے سے دباؤ بڑھ رہا ہے۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ اس نے جمعے کے روز شیجائیہ ضلعے اور خان یونس میں کارروائیوں کے دوران حماس کا کمانڈ سینٹر تباہ کیا ہے۔
اسرائیلی فورسز نے جیک سیلیون کے جمعرات کے دورے سے قبل غزہ میں کئی فضائی حملے کئے۔
وائٹ ہاؤس کی نیشنل سیکیوریٹی کونسل کے ترجمان جان کربی نے رپورٹرز کو اس دورے کے بارے میں بتایا تھا کہ سلیون اسرائیل پر اہداف کے انتخاب کے سلسلے میں مزید احتیاط برتنے کی ضرورت پر زور دیں گے۔ تاکہ عسکری آپریشن کے دوران فلسطینی شہریوں کی ہلاکتوں کو محدود کیا جاسکے۔
انہوں نے کہا کہ یہی ہمارا ہدف ہے، اور اسرائیلی بھی یہی کہتے ہیں، لیکن نتائج زیادہ اہم ہیں۔
سلیون نے اسرائیل پر غزہ میں انسانی امداد کے داخلے کی اجازت دینے پر بھی زور دیا۔
امریکہ دو ریاستی حل کے لیےعملی اقدامات کرے
جیک سلیون نے محصور غزہ کے جنگ کے بعد کے مستقبل پر گفتگو کے لیے فلسطینی صدر محمود عباس سے بھی ملاقات کی ۔
اس سے قبل فلسطینی وزیر اعظم محمد شتیہ نے جمعرات کو ایک انٹر ویو میں ایسو سی ایٹڈ پریس سےکہا کہ با ئیڈن انتظامیہ کو اب اپنے الفاظ کو عملی جامہ پہناناچاہیے اوراسرائیل پر دباؤ ڈالنے سمیت دو ریاستی حل کے ایک تصور کی جانب خصوصی اقدامات کرنے چاہئیں ۔
محمد شتیہ نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ امریکہ دو ریاستی حل پر صرف یقین ہی نہ رکھے بلکہ اس پر عمل درآمد کے لیے مخصوص اقدامات بھی کرے۔
سلیون نے اس سے قبل سعودی عرب کا بھی دورہ کیا جہاں وائٹ ہاؤس کے مطابق جمعرات کے روز انہوں نے ولی عہد محمد بن سلیمان سے ملاقات کی اور اسرائیل اور فلسطینیوں کے مابین دیرپا امن قائم کرنے اور غزہ میں انسانی امداد بڑھانے کی کوششیں جاری رکھنے پر بات کی۔
فورم