|
ویب ڈیسک—اسرائیل کی فوج نے غزہ میں جاری جنگ کا ایک سال مکمل ہونے پر اپنی کارروائیوں کے اعداد و شمار جاری کیے ہیں۔
اسرائیلی فوج کے مطابق ایک سال کے دوران اسرائیل نے 40 ہزار اہداف پر بمباری کی، 4700 سرنگوں کو تباہ کیا اور ایسے ایک ہزار ایسے مقامات کو نشانہ بنایا جہاں سے راکٹ لانچ کیے جاتے تھے۔
سات اکتوبر 2023 کو اسرائیل پر حماس کے حملے کے بعد اسرائیل کی جوابی کارروائیوں سے اس جنگ کا آغاز ہوا تھا۔
حماس کے حملے میں اسرائیلی حکام کے مطابق لگ بھگ 1200 افراد ہلاک ہوئے تھے جب کہ فلسطینی عسکری گروہ نے 250 افراد کو یرغمال بنا لیا تھا۔
غزہ میں حماس کے زیرِ انتظام وزارتِ صحت حکام کے مطابق گزشتہ ایک سال میں اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں لگ بھگ 42 ہزار زائد فلسطینی ہلاک ہوچکے ہیں۔
جنگ کو ایک سال مکمل ہونے کے موقعے پر اسرائیلی فوج نے اپنے جانی نقصان کے بارے میں بھی اعداد و شمار جاری کیے ہیں۔
فوج کے مطابق گزشتہ ایک سال میں 726 اسرائیلی فوجی ہلاک ہوئے ہیں۔ ان میں سے 380 فوجی سات اکتوبر 2023 کو حملے کے دن مارے گئے تھے جب کہ 346 فوجی غزہ جنگ کے دوران ہلاک ہوئے ہیں۔
ایک سال کے دوران اسرائیل کے 4576 اہل کار زخمی ہوئے ہیں۔ 56 فوجی کارروائیوں کے دوران حادثات سے ہلاک ہوئے ہیں تاہم فوج نے یہ وضاحت نہیں کی کہ حادثات کی نوعیت کیا تھی۔
پیر کو جنگ کا ایک سال مکمل ہونے پر اسرائیلی فوج نے بتایا کہ لڑائی شروع ہونے کے بعد تین لاکھ ریزرو دستوں کو میدان میں اتارا گیا جن میں سے 82 فی صد مرد اور 18 فی صد خواتین شامل ہیں۔ ان دستوں میں سے نصف سے زائد کی عمر 20 سے 29 برس کے درمیان ہے۔
اسرائیلی فوج نے بتایا کہ جنگ شروع ہونے کے بعد سے اب تک غزہ سے اسرائیل پر 13200 راکٹ فائر کیے گئے۔ لبنان سے فائر کیے گئے راکٹس کی تعداد 12400 تھی جب کہ شام سے 60، یمن سے 180 اور ایران سے 400 راکٹ فائر کیے گئے۔
اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے لبنان میں 800 ’دہشت گردوں‘ کو ہلاک کیا ہے جب کہ 4900 اہداف کو فضائی اور 6000 ٹارگٹس پر زمینی حملے کیے ہیں۔ اسرائیل نے مغربی کنارے اور وادیٔ اردن میں 5000 مشتبہ افراد کو حراست میں لیا ہے۔
اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے ایک سال کے دوران غزہ میں عسکریت پسندوں کے آٹھ بریگیڈ کمانڈر، 30 بٹالین کمانڈرز اور 165 کمپنی کمانڈر کو ہلاک کیا ہے۔
اسرائیل نے گزشتہ لبنانی عسکریت پسند تنظیم حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ کو ایک فضائی حملے میں ہلاک کر دیا تھا اور اس کے بعد لبنان پر فضائی اور زمینی حملون کا سلسلہ بھی جاری رکھا ہوا ہے۔
اس کے علاوہ اسرائیل نے لبنان میں حزب اللہ کے کئی سینیئر کمانڈرز کو بھی نشانہ بنایا ہے۔
حسن نصر اللہ کی اسرائیل کے حملے میں ہلاکت کے بعد ایران نے اسرائیل پر بیلسٹک میزائلوں کا حملہ کیا تھا جس کے بعد سے خطے پر جنگ کے بادل منڈلا رہے ہیں۔
جنگ اور کشیدگی کا ایک سال مکمل ہونے پر حماس اور حزب اللہ کی جانب سے بھی لڑائی جاری رکھنے کے بیانات سامنے آئے ہیں۔
اس خبر کی تفصیلات ’رائٹرز‘ سے لی گئی ہیں۔