|
اسرائیل کی فوج نے جمعرات کو کہا کہ وہ غزہ کی پٹی کے وسطی اور جنوبی حصوں میں زمینی کارروائیاں اور فضائی حملے کر رہی ہے۔
اسرائیل کی ڈیفنس فورسز کا کہنا ہے کہ ان کارروائیوں کے دوران خان یونس میں چھاپے مار کر راکٹ لانچروں کے ذخیرے کو تباہ کر دیا گیا۔
امریکی وزیر خارجہ انٹنی بلنکن نے بدھ کو کہا تھا کہ اسرائیل کو غزہ میں حماس کے خلاف جنگ کے دوران فلسطینی شہریوں کی بہتری اور فلاح کو اولین ترجیح دینی چاہیے۔
انہوں نے ایک ورچوئل کانفرنس میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ اسرائیل کی حکومت شہریوں کے تحفظ اور لوگوں کو ضرورت میں مدد فراہم کرنے کو اپنی ترجیج بنائے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس کے باوجود اس کام کو اولیت دی جانی چاہیے، جو وہ اپنے ملک کے تحفظ اور حماس سے نمٹنے کے لیے کر رہے ہیں۔
اعلیٰ امریکی سفارت کار نے غزہ کے لیے نئی آبی راہداری کے قیام کے سلسلے میں ویڈیو کانفرنس کے ذریعے قبرص، برطانیہ، متحدہ عرب امارات، قطر، یورپی یونین اور اقوام متحدہ کے وزراء سے بات کی۔
بلنکن نے کہا کہ جب یہ راہداری قائم ہو جائے گی تو اس کے ذریعے ہم روزانہ خوراک کے 20 لاکھ پیکٹوں کے ساتھ ساتھ ادویات، پانی اور دیگر انسانی امداد کی تقسیم کر سکیں گے۔
امریکی فوج نے غزہ کی جانب ایک بحری جہاز روانہ کیا ہے جو مزید امدادی ٹرکوں کی سہولت فراہم کرنے کے لیے غزہ کے ساحل پر ایک عارضی گھاٹ تعمیر کرے گا۔ فوج کا کہنا ہے کہ اس کی تکمیل میں دو ماہ لگ سکتے ہیں۔
(وی او اے نیوز)
فورم