رسائی کے لنکس

زمبابوے: پیغمبری کے دعویٰ دار کی عبادت گاہ پر پولیس کا چھاپہ، 251 بچے برآمد


زمبابوے میں اپسٹالک فرقے کی ایک عبادت گاہ کا سربراہ اسماعیل چوکورونگروا، جس نے پیغمبری کا دعویٰ کیا ہے۔ اس کے احاطے میں رہنے والے پیروکاروں کی تعداد ایک ہزار سے زیادہ ہے۔ فوٹو رائٹرز 12 مارچ 2024
زمبابوے میں اپسٹالک فرقے کی ایک عبادت گاہ کا سربراہ اسماعیل چوکورونگروا، جس نے پیغمبری کا دعویٰ کیا ہے۔ اس کے احاطے میں رہنے والے پیروکاروں کی تعداد ایک ہزار سے زیادہ ہے۔ فوٹو رائٹرز 12 مارچ 2024
  • اپسٹالک فرقے کے پیروگار اپنے بچوں کو اسکول نہیں بھیجتے اور بیماروں کا علاج دعاؤں اور مقدس پانی سے کرتے ہیں۔
  • زمبابوے میں اپسٹالک فرقے کے پیروکاروں کی تعداد 25 لاکھ کے لگ بھگ ہے۔
  • حکومت اور این جی اوز اپسٹالک فرقے کے لوگوں کو عام زندگی کی طرف راغب کرنے کی مہم چلا رہی ہیں۔

زمبابوے کی پولیس نے بدھ کے روز بتایا کہ انہوں نے ایک شخص کو گرفتار کیا ہے جس کا دعویٰ ہے کہ وہ اپسٹالک فرقے کا پیغمر ہے جہاں ایک احاطے میں اس کے عقیدت مند رہ رہے ہیں۔

اپسٹالک ایک قدیم مسیحی فرقہ ہے جو شراب اور تمباکو استعمال نہیں کرتے، ٹیلی وژن اور فلمیں نہیں دیکھتے، بال نہیں کاٹتے، سر اور بدن کو ڈھانپ کر رکھتے ہیں اور ان کی سرگرمیاں زیادہ تر عبادت تک محدود ہوتی ہیں۔

پولیس نے بتایا ہے کہ حکام کو وہاں غیر اندارج شدہ قبریں ملی ہیں جن میں چھوٹے بچوں کی قبریں بھی تھیں اور اس کے علاوہ وہاں 250 سے زیادہ بچوں سے کم معاوضے پر مزوری کروائی جا رہی تھی۔

پولیس کے ترجمان پال نیاتھی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ 56 سالہ اسماعیل چوکورونگروا ایک فرقے کا خود ساختہ پیغمبر ہے جس کے ارکان کی تعداد ایک ہزار سے زیادہ ہے، جو دارالحکومت ہرارے کے شمال مغرب میں 34 کلومیٹر کے فاصلے پر ایک زرعی فارم میں رہتے ہیں۔ اس فارم میں بڑوں کے ساتھ ساتھ بچے بھی مقیم ہیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ بچے فرقے کے قائدین کے مفاد کے لیے مختلف نوعیت کے کام کرتے ہیں۔ وہاں موجود 251 بچوں میں سے 246 بچوں کے پیدائش کے سرٹیفیکٹ نہیں تھے۔

پولیس کے ترجمان نیاتھی کے بیان میں کہا گیا ہے کہ پولیس اس نتیجے پر پہنچی ہے کہ اسکول جانے کی عمر والے یہ بچے باضابطہ تعلیم کے کسی اسکول میں کبھی نہیں گئے اور سستے مزدوروں کے طور پر ان کا استحصال کیا جا رہا ہے۔ اور زندگی کی مہارتیں سکھانے کے نام پر ان سے محنت مشقت کرائی جاتی ہے۔

پولیس چھاپے کے بعد خود ساختہ پیغمبر اسماعیل چوکورونگروا کو اپنے ساتھ لے جا رہی ہے۔ 12 مارچ 2024
پولیس چھاپے کے بعد خود ساختہ پیغمبر اسماعیل چوکورونگروا کو اپنے ساتھ لے جا رہی ہے۔ 12 مارچ 2024

پولیس نے بتایا کہ ان کے قبرستان میں سات چھوٹے بچوں کی قبریں بھی ملی ہیں جن کی موت کی حکام کے پاس رجسٹریشن نہیں کرائی گئی تھی۔

پولیس نے چوکورونگروا اور اس کے ساتھیوں کو جمعرات کو عدالت میں پیش کیا۔

ترجمان نے بتایا کہ پولیس نے منگل کو اس عبادت گاہ پر چھاپہ مارا اور چوکورونگروا کو، جو خود کو پیغمبر اسماعیل کہلواتا ہے، ان کے سات ساتھیوں سمیت گرفتار کر لیا۔ ان پر مجرمانہ سرگرمیوں کی دفعات لگائی گئیں ہیں جن میں بچوں کا استحصال بھی شامل ہے۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ جیسے جیسے تفتیش آگے بڑھے گی مزید تفصیلات جاری کی جائیں گی۔

ایک سرکاری اخبار ایچ میٹرو پر، جس کے نمائندے اس چھاپے میں پولیس کے ساتھ تھے، شائع ہونے والی تصویروں میں وردیوں میں ملبوس پولیس کے ساتھ فرقے کی پیروکار خواتین کو تکرار کرتے دکھایا گیا ہے۔خواتین نے سفید لباس پہنا ہوا ہے اور اپنے سروں کو ڈھانپا ہوا ہے۔

خواتین نے پولیس سے مطالبہ کیا کہ وہ ان کے بچوں کو واپس کر دے۔ پولیس انہیں بسوں میں بٹھا کر اپنے ساتھ لے گئی۔ یہ واضح نہیں ہو سکا کہ پولیس بچوں اور ان کے ساتھ کچھ خواتین کو کہاں لے گئی ہے۔

اپسٹالک فرقے کے خود ساختہ پیغمبر اسماعل چوکورونگروا اپنے پیروکاروں کے ساتھ۔ 14 مارچ 2024
اپسٹالک فرقے کے خود ساختہ پیغمبر اسماعل چوکورونگروا اپنے پیروکاروں کے ساتھ۔ 14 مارچ 2024

اخبار ایچ میٹرو کے مختصر پیغام رسانی کے پلیٹ فارم ایکس پر شائع ہونے والی ایک ویڈیو فوٹیج میں خواتین کو یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ آپ ہمارے بچوں کو کیوں لے جا رہے ہیں۔ ہم یہاں مطمئن ہیں۔ ہمیں یہاں کوئی مسئلہ نہیں ہے۔

اخبار نے لکھا ہے پولیس چھاپے کے دوران اہل کار مسلح تھے، ان کے پاس آنسو گیس تھی اور وہ تربیت یافتہ کتے بھی اپنے ساتھ لے کر گئے تھے، جب کہ وہاں رہنے والے پیروکاروں کا کہنا تھا کہ یہ ایک مقدس احاطہ ہے۔

خود ساختہ پیغمر چوکورونگروا کے ایک نائب نے اخبار کے ساتھ اپنے انٹرویو میں کہا کہ ہمارے عقیدے میں کوئی ذریعہ یا واسطہ نہیں ہے۔ ہم براہ راست خدا کی عبادت کرتے ہیں۔ جو ہمیں یہ بتاتا ہے کہ جنت میں داخل ہونے کا راستہ کیا ہے۔ خدا ہمیں عام اسکولوں میں دی جانے والی تعلیم سے روکتا ہے کیونکہ اسکولوں میں جو کچھ پڑھایا جاتا ہے وہ خدا کی تعلیمات کے منافی ہے۔

اپنے انٹرویو میں نائب کا کہنا تھا کہ اگر وہ اپنے بچوں کو اسکول بھیجیں گے تو وہ بارش نہیں برسائے گا۔ اسی وجہ سے اس علاقے میں خشک سالی ہے۔

اپسٹالک فرقہ اپنے روایتی عقائد کو مروجہ روزمرہ زندگی میں شامل کرتے ہیں۔ افریقہ کے جنوبی حصے میں واقع اس انتہائی مذہبی ملک میں اپسٹالک فرقہ بہت معروف ہے۔

اقوام متحدہ کے ایک ادارے یونیسیف کے اندازے کے مطابق زمبابوے کی ڈیڑھ کروڑ آبادی میں اپسٹالک فرقے کے پیروکاروں کی تعداد تقریباً 25 لاکھ ہے۔ اس فرقے کے پیروکار بچوں کو سرکاری اسکولوں میں نہ بھیجنے کی تلقین کرنے کے ساتھ ساتھ جدید ادویات استعمال کرنے اور اسپتالوں میں جانے سے بھی گریز کرتے ہیں اور اس کی بجائے بیماریوں کا علاج روحانی طریقے سے دعاؤں، مقدس پانی اور اس مقام سے لائے گئے پتھروں سے کرتے ہیں، جہاں ان کے خیال میں حضرت عیسیٰ کی تدفین کی گئی تھی۔

تاہم اب سرکاری اور غیر سرکاری تنظمیموں کی جانب سے چلائی جانے والی بھرپور مہمات کے نتیجے میں اپسٹالک فرقے کے کچھ لوگ اپنے بچوں کو سرکاری اسکولوں میں بھیجنے اور مریضوں کو ڈاکٹروں کو دکھانے اور اسپتالوں میں لے جانے لگے ہیں۔

2023 میں کینیا میں پولیس نے ایک پادری پال میکنزی کو گرفتار کیا تھا۔ اس پر الزام تھا کہ اس نے اپنے عقیدے کے پیروکاروں کو حکم دیا تھا کہ وہ یسوع مسیح سے ملاقات کے لیے تا دم مرگ کھانے پینے سے گریز کریں، جس کے نتیجے میں 429 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

اس فرقے کے سربراہ کو گزشتہ سال گرفتار کیا گیا تھا اور اس سال جنوری میں میکنزی اور دیگر 90 افراد کو قتل سمیت دوسرے جرائم میں ملوث قرار دے دیا گیا۔

(اس آرٹیکل کے لیے معلومات رائٹرز اور اے ایف پی سے لی گئیں ہیں)

فورم

XS
SM
MD
LG