رسائی کے لنکس

 مغربی کنارہ: فلسطینی گاؤں پر حملے میں 23 سالہ نوجوان ہلاک مکانات اور کاریں نذر آتش۔امریکہ کی مذمت


16 اگست 2024 کو مقبوضہ مغربی کنارے میں نابلس کے قریب گاؤں پر یہودی آباد کاروں کے حملے کے ایک دن بعد ایک بچی، ہلاک ہونے والے 23 سالہ فلسطینی کی ماں کو تسلی دے رہی ہے۔ فوٹو
16 اگست 2024 کو مقبوضہ مغربی کنارے میں نابلس کے قریب گاؤں پر یہودی آباد کاروں کے حملے کے ایک دن بعد ایک بچی، ہلاک ہونے والے 23 سالہ فلسطینی کی ماں کو تسلی دے رہی ہے۔ فوٹو
  • مقبو ضہ مغربی کنارے میں درجنوں اسرائیلی آباد کاروں نے ،جن میں سے کچھ نقاب پوش تھے، قلقیلیہ شہر کے قریب ایک فلسطینی گاؤں پر حملہ کیا۔
  • کم از کم ایک شخص کو ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے ہیں۔
  • مغربی کنارے میں فلسطینی شہریوں پر آباد کاروں کے حملے "ناقابل قبول ہیں اور انہیں روکا جانا چاہیے۔": وائٹ ہاؤس۔
  • پولیس اور فوج کے یونٹس نے مداخلت کی اور ایک اسرائیلی کو گرفتار کر لیا: اسرائیلی فوج
  • وزیر اعظم نیتن یاہو ، اسرائیلی صدر اسحاق ہرزوگ اور وزیر دفاع یوو گیلنٹ کی مذمت

مقبو ضہ مغربی کنارے میں درجنوں اسرائیلی آباد کاروں نے ،جن میں سے کچھ کچھ نقاب پوش تھے، قلقیلیہ شہر کے قریب ایک فلسطینی گاؤں پر حملے میں کم از کم ایک شخص کو ہلاک اور گھروں اور گاڑیوں کو نذر آتش کر دیا۔

فلسطینی وزارت صحت نے کہا ہے کہ جٹ گاؤں میں پیش آنے والے اس واقعے کے دوران اسرائیلی آباد کاروں کی فائرنگ سے ایک فلسطینی ہلاک اور دوسرا شدید زخمی ہوا۔ مغربی کنارے میں آباد کاروں کے پرتشددحملوں کے سلسلے میں یہ تازہ ترین ہے۔

ایک فلسطینی گھروں اور گاڑیوں کو پہنچنے والا نقصان دکھاتے ہوئے۔فوٹو اے ایف پی
ایک فلسطینی گھروں اور گاڑیوں کو پہنچنے والا نقصان دکھاتے ہوئے۔فوٹو اے ایف پی

سوشل میڈیا پر شیئر کی جانے والی فوٹیج میں حملوں کے بعد کاروں اور مکانوں کو جلتے ہوئے دکھایا گیا ۔

وائٹ ہاؤس نے جمعرات کی رات کہا کہ مغربی کنارے میں فلسطینی شہریوں پر آباد کاروں کے حملے "ناقابل قبول ہیں اور انہیں روکا جانا چاہیے۔"

وائٹ ہاؤس کے ترجمان نے مزید کہا، "اسرائیلی حکام کو تمام کمیونٹیز کو نقصان سے بچانے کے لیےایسے تشدد کو روکنے کےلیے مداخلت کرنی چاہئے اور تشدد کے مرتکب تمام افراد کے احتساب سمیت اقدامات کرنے چاہیئں۔"

اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ پولیس اور فوج کے یونٹس نے مداخلت کی تھی اور ایک اسرائیلی کو گرفتار کر لیا۔ اس نے اس واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس نے سیکیورٹی فورسز ،کی توجہ دوسری ذمہ داریوں سے ہٹا دی ۔

فوج نے کہا ہے کہ وہ فلسطینی شخص کی ہلاکت کے بارے میں رپورٹس کا جائزہ لے رہی ہے۔

وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے دفتر نے ایک بیان جاری کیا جس میں کہا گیا ہے کہ انہوں نے اس واقعے کو انتہائی سنجیدگی سے لیا ہے ۔

بیان میں کہا گیا کہ ، "کسی بھی جرم کے قصور واروں کو حراست میں لے کر ان کے خلاف مقدمہ چلایا جائے گا۔"

اسرائیلی صدر اسحاق ہرزوگ ، وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے بھی اس واقعےکی مذمت کی ۔

فلسطینی تواتر سے الزام لگاتے ہیں کہ جب متشدد آباد کاروں کے گروپ ان کے گھروں اور دیہاتوں پر حملہ کرتے ہیں تو اسرائیلی سکیورٹی فورسز خاموش کھڑی انہیں یہ سب کرنے دیتی ہیں۔ ان واقعات کے باعث بین الاقوامی سطح پر تشویش میں اضافہ ہوا ہے۔

فلسطینی اپنے تباہ شدہ گھروں میں۔فوٹو اے ایف پی
فلسطینی اپنے تباہ شدہ گھروں میں۔فوٹو اے ایف پی

امریکہ اور کئی یورپی ملکون نے تشدد کے مرتکب آباد کاروں پر پابندیاں عائد کی ہیں اور اسرائیل سے بارہا مطالبہ کیا ہے کہ وہ حملوں پر قابو پانے کے لیے مزید اقدامات کرے۔

اس رپورٹ کا مواد اے پی سے لیا گیا ہے

فورم

XS
SM
MD
LG