اسرائیلی فوج نے یوٹیوب پر شائع ہونے والی ایک ویڈیو کی تحقیقات کا حکم دیا ہے جس میں بظاہر ایک اسرائیلی فوجی کو ایک قیدی فلسطینی عورت کے گرد رقص کرتے ہوتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
حکام نے اس بارے میں کچھ نہیں بتایا کہ آیا ویڈیو مصدقہ ہے۔ تاہم منگل کے روز جاری ہونے والے بیان میں کہاگیا ہے کہ اسرائیلی فوج ویڈیو میں دکھائے جانے والے رقص کی مذمت کرتی ہے اور اس کا کہنا ہے کہ وہ اس طرح کے چیزوں کے خاتمے کے لیے اپنے سپاہیوں کی بریفنگ کررہی ہے۔
یہ ویڈیو اسرائیلی ٹی ویژن چینل 10 پر پیر کے روز براڈکاسٹ ہونے کے بعد پہلی بار نمایاں ہوئی۔انٹرنیٹ کے ایک اسرائیلی صارف نے یہ دھندلی ویڈیو آج سے دو سال قبل یوٹیوب پر پوسٹ کی تھی۔
ویڈیو میں اسرائیلی فوجی وردی میں ملبوس ایک شخص ڈرم کی تھاپ پر ایک عورت کے گرد رقص کررہاہے جس نے اسلامی حجاب اوڑھ رکھا ہےاور وہ اپنے ہاتھ باندھے دیوار کی طرف سمٹتی جارہی ہے۔ پھر ویڈیو میں اس کے منہ سےایک غبارہ بلند ہوتا ہے جس میں عبرانی زبان میں ’ اللہ اکبر‘ لکھا ہوا ہے۔
فلسطینی اتھارٹی نے اس ویڈیو کو ایک قابض فوجی کی بیمار ذہنیت کا قابل نفرت عمل قرار دیا۔