اسرائیلی جنگی طیاروں نے بدھ کی صبح شام کے مشرقی حصے میں فضائی حملے کیے ہیں۔
ایسوسی ایٹڈ پریس کی ایک خبر میں امریکی انٹیلی جنس کے ایک اعلیٰ عہدے دار کے حوالے سے، جسے ان حملوں کا علم ہے، کہا گیا ہے کہ یہ حملے ان گوداموں پر کیے گئے ہیں جنہیں ایرانی ہتھیار اور گولہ بارود رکھنے کے لیے استعمال کیا جا رہا تھا۔
رپورٹ کے مطابق یہ حملے امریکہ کی جانب سے فراہم کردہ انٹیلی جنس کی بنیاد پر کیے گئے ہیں۔
اسرائیل، شام پر کیے جانے والے اپنے فضائی حملوں کے متعلق شاذ و نادر ہی تبصرہ کرتا ہے۔ جب کہ وہ گزشتہ کئی برسوں سے ایران سے منسلک عسکری گروپوں کی شام میں موجودگی کو درہم برہم کرنے کے خلاف حملے کر رہا ہے۔
شام کے سرکاری خبررساں ادارے 'سانا نیوز ایجنسی' کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی طیاروں نے دیر الزور، میادین اور بوکمال کو نشانہ بنایا۔
شام میں جنگی کارروائیوں کی صورت حال پر نظر رکھنے والے ایک گروپ سیرین آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے کہا ہے کہ اسرائیلی طیاروں نے اس کارروائی کے دوران کم ازکم 18 حملے کیے جن میں کم از کم 23 افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاع ہے۔