اٹلی میں بدھ کو آنے والے زلزلے کے بعد اب ملبے کے تلے ممکنہ افراد کے زندہ رہنے کی اُمیدیں معدوم ہوتی جا رہی ہیں۔
اُدھر زلزلے سے ہلاکتوں کی تعداد 281 ہو گئی ہے، زلزلے میں ہونے والے جانی نقصان پر ہفتہ کو اٹلی میں یوم سوگ منایا گیا۔
ملک کے صدر سرجیو میٹریلا نے متاثرہ علاقے کا دورہ کیا جب کہ وزیراعظم میتیو رینزی بھی زلزے سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے علاقوں میں سے ایک اماٹریس میں منعقدہ تقریب میں شرکت کریں گے۔
جمعہ کو وسطی اٹلی میں اماٹریس کے علاقے میں آنے والے دو شدید بعد از زلزلہ جھٹکوں کے باعث امدادی کارروائیاں کچھ دیر کے لیے روکنا پڑیں۔
ان میں سے ایک 4.3 اور ایک 4.7 شدت کا جھٹکا تھا اور پہلے سے مخدوش عمارتوں کو ان کے باعث مزید نقصان پہنچا جبکہ گردوغبار کے اٹھنے والے بادلوں سے لوگوں میں مزید خوف و ہراس پھیل گیا۔
بدھ کی صبح زلزلے کے بعد سے اب تک پانچ سو سے زائد آفٹرشاکس آ چکے ہیں۔
زلزلے سے زیادہ تر ہلاکتیں اماٹریس، ارکیوٹا اور اکیومولی کے علاقوں میں ہوئیں۔ یہ علاقے کھنڈرات کا منظر پیش کر رہے ہیں۔
زلزلے سے زخمی ہونے والے 400 سے زائد افراد اب بھی مختلف اسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔