اقوامِ متحدہ کے مواصلات سے متعلق ادارے کا کہنا ہے کہ رواں سال کے اختتام تک دنیا بھر میں انٹرنیٹ کے صارفین کی تعداد دو ارب سے تجاوز کرجائے گی۔
انٹرنیشنل ٹیلی کمیونیکیشن یونین کی جانب سے منگل کے روز جاری کردہ ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ انٹرنیٹ استعمال کرنے والے افراد کی تعداد گزشتہ پانچ سالوں کے دوران دگنی ہوگئی ہے ۔ رپورٹ کے مطابق گھروں میں انٹرنیٹ کنیکشنز رکھنے والے صارفین کی تعداد 2009 میں ایک ارب چالیس کروڑ کے لگ بھگ تھی جو رواں سال بڑھ کر ایک ارب ساٹھ کروڑ تک پہنچ گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق سال 2010 کے دوران اب تک مجموعی طور پر 22 کروڑ 60 لاکھ نئے انٹرنیٹ صارفین کا اضافہ ہوا ہے جن میں سے 16 کروڑ 20 لاکھ صارفین کا تعلق ترقی پذیر ممالک سے ہے جہاں انٹرنیٹ استعمال کرنے والوں کی تعداد میں سب سے زیادہ اضافہ ریکارڈ کیا جارہا ہے۔
رپورٹ میں بیان کردہ تخمینے کے مطابق رواں سال کے اختتام تک ترقی یافتہ ممالک کی 71 فی صد جبکہ ترقی پذیر ممالک کی 21 فی صد آبادی آن لائن ہوگی۔ فی الوقت ترقی یافتہ ممالک کے 65 فی صد رہائشیوں کو گھر پر انٹرنیٹ کی سہولت دستیاب ہے جبکہ ترقی پذیر ممالک میں ایسے افراد کی تعداد محض ساڑھے تیرہ فی صد ہے۔
رپورٹ میں بیان کردہ اعدادو شمار کے مطابق براعظم یورپ کی 65 فی صد جبکہ افریقہ کی محض 6ء9 فی صد آبادی کو انٹرنیٹ کی سہولت تک رسائی حاصل ہے۔
رپورٹ میں دنیا بھر میں موبائل کمیونی کیشن کے پھیلتے ہوئے نیٹ ورک کے حوالے سے بھی دلچسپ اعدادوشمار پیش کیے گئے ہیں اور دعویٰ کیا گیا ہے کہ موبائل نیٹ ورکس اب دنیا کی نوے فی صد آبادی کی پہنچ میں ہیں۔
رپورٹ کے مطابق 2010 کے اواخر تک دنیا میں موبائل صارفین کی تعداد بڑھ کر 5 ارب 30 کروڑ ہوجائے گی جن میں سے 3 ارب 80 کروڑ کے لگ بھگ افراد کا تعلق ترقی پذیر ممالک سے ہوگا۔
رپورٹ میں موبائل کے ذریعے بھیجے جانے والے پیغامات یعنی "ایس ایم ایس" (شارٹ میسج سروس) کی بڑھتی ہوئی مقبولیت کا بھی ذکر کیا گیا ہے۔ رپورٹ کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں موبائل کے ذریعے بھیجے جانے پیغامات کی تعداد میں گزشتہ تین سالوں کے دوران تین گنا اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
رپورٹ کے اندازے کے مطابق دنیا میں فی سیکنڈ دو لاکھ موبائل پیغامات بھیجے جاتے ہیں اور سال 2010 کے دوران دنیا بھر میں 1ء6 کھرب ایس ایم ایس بھیجے جائینگے ۔