رسائی کے لنکس

بھارتی کشمیر: جیشِ محمد کے اعلیٰ کمانڈر سمیت آٹھ عسکریت پسند ہلاک


بھارتی کشمیر: جیشِ محمد کے اعلیٰ کمانڈر سمیت آٹھ عسکریت پسند ہلاک
بھارتی کشمیر: جیشِ محمد کے اعلیٰ کمانڈر سمیت آٹھ عسکریت پسند ہلاک

بھارتی عہدے داروں کا کہنا ہے کہ مسلح افواج نے مسلمان عسکریت پسندوں کے خلاف اپنی کارروائیوں میں تیزی لائی ہے اور گذشتہ تین دِن کے دوران کم سے کم آٹھ عسکریت پسند مارے گئے، جِن میں جیشِ محمد کا علاقائی کمانڈر قاری زبیر بھی شامل ہے۔

بتایا گیا ہے کہ قاری زبیر اپنے ایک مقامی ساتھی عمران مقبول کے ساتھ جنوبی ضلع چھُپیاں کے کلر گاؤں میں کئی گھنٹے تک جاری رہنے والی جھڑپ کے دوران ہلاک ہوا۔ لڑائی کے دوران تین رہائشی مکان مکمل طور پر تباہ ہوگئے۔

تازہ جھڑپ سری نگر سے تقریباً 50کلومیٹر شمال مغربی شہر سوپور کے مضافات میں واقع نوپورہ علاقے میں جمعے کے روز پیش آئی جہاں عہدے داروں کے مطابق، لشکرِ طیبہ سے وابستہ دو پاکستانی جنگجو مارے گئے۔ چار عسکریت پسند سرحدی اضلاع پونچھ اور کُپواڑہ میں ہلاک کیے گئے۔

دریں اثنا، پولیس نے جمعے کو تقریباً سبھی آزادی پسند قائدین اور سرکردہ کارکنوں کو اُن کے گھروں میں نظربند کردیا یا پھر اُنھیں گرفتار کرکے مقامی تھانوں میں بند کیا گیا ۔ جِن لیڈروں کو اُن کے گھر میں نظربند کیا گیا اُن میں کشمیر کے میر واعظ عمر فاروق، اُن کے قریبی ساتھی پروفیسر عبدالغنی بٹ اور بلال غنی لون اور جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے صدر محمد یاسین ملک بھی شامل ہیں، جب کہ معمر آزادی پسند لیڈر سید علی شاہ گیلانی گذشتہ کئی دِن سے سری نگر میں اپنے گھر میں نظربند کیے گئے ہیں۔

ڈیموکریٹک فرنٹ پارٹی کے سربراہ شبیر احمد شاہ کو اُن کے تین ساتھیوں سمیت جمعرات کی شام اُس وقت پولیس نے حراست میں لے لیا جب وہ مشرقی قصبے کشتواڑ جارہے تھے۔

تاہم، نئی دہلی میں مقیم برطانیہ کے ہائی کمشنر سر رچرڈ ا سٹیگ کو، جو اِن دِنوں بھارتی زیر ِ انتظام کشمیر کے دورے پر ہیں، میر واعظ عمر کے گھر جا کر اُن سے ملنے کی اجازت دی گئی۔

صوبائی وزیرِ اعلیٰ عمر عبد اللہ نے انٹرنیٹ پر موجود سماجی ویب سائٹ ٹوٹر پر استفسار کیا کہ حریت کانفرنس والے دوست سردیوں میں کہاں تھے اور جب سے موسمِ گرما شروع ہواہے یہ لوگ حالات خراب کرنے پر تُلے نظر آتے ہیں۔

میر واعظ عمر نے اِس پر اپنا ردِ عمل ظاہر کرتے ہوئے پوچھا کہ کیا مذہبی جماعت میں شرکت اور نمازِ جمعہ ادا کرنا وزیرِ اعلیٰ کے نزدیک حالات خراب کرنے کی کوشش ہے۔

اُنھوں نے کہا کہ اُنھوں نے برطانوی ہائی کمشنر کو بھی بتایا کہ کس طرح ،اُن کے بقول، کشمیر کے سیاسی حقوق کے ساتھ ساتھ اُن کے مذہبی حقوق بھی صلب کیے جارہے ہیں۔

  • 16x9 Image

    یوسف جمیل

    یوسف جمیل 2002 میں وائس آف امریکہ سے وابستہ ہونے سے قبل بھارت میں بی بی سی اور کئی دوسرے بین الاقوامی میڈیا اداروں کے نامہ نگار کی حیثیت سے کام کر چکے ہیں۔ انہیں ان کی صحافتی خدمات کے اعتراف میں اب تک تقریباً 20 مقامی، قومی اور بین الاقوامی ایوارڈز سے نوازا جاچکا ہے جن میں کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس کی طرف سے 1996 میں دیا گیا انٹرنیشنل پریس فریڈم ایوارڈ بھی شامل ہے۔

XS
SM
MD
LG