جاپان میں گذشتہ ماہ آنے والے زلزلے اور سونامی کے تباہ کن اثرات اب الیکٹرانکس کی صنعت تک بھی پھیل گئے ہیں۔
امریکہ میں مقیم تحقیقاتی ادارے آئی ایچ ایس آئی سپلائی کے مطابق یہ آفت صنعت کے ’’سنگین ترین‘‘ بحران کا باعث بننے جا رہی ہے۔
جاپانی کاریگر متعدد ایسے بنیادی پرزوں کی صنعت سے وابستہ ہیں جو کہ ایل سی ڈی اسکرینز، گاڑیوں اور اسمارٹ فونز کی تیاری میں کلیدی حیثیت رکھتے ہیں۔ جاپان کی فیکٹریاں کمپیوٹر اور اس سے منسلک دیگر مصنوعات کی تیاری میں استعمال ہونے والی بہت سی اشیا بھی تیار کرتی ہیں۔
زلزلے اور سونامی سے متاثرہونے والی جاپان کی اس صنعت کی بحالی کی کوششیں جاری ہیں لیکن تحقیقاتی ادارے کا کہنا ہے کہ فیکٹریوں کو پہنچنے والے نقصان کے علاوہ بجلی کی عدم دستیابی کے باعث صنعت کو تاحال شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ تنظیم کے ڈائریکٹر ڈیل فورڈ کا کہنا ہے کہ ان فیکٹریوں کی مکمل بحالی میں دو سے تین ماہ اور کچھ کو چھ ماہ تک لگ سکتے ہیں۔