ایسی پرائیوٹ سکیورٹی کمپنیوں کا جو شہریوں کی جانیں بچانے کی کارروائیوں میں مہارت رکھتی ہیں، کہنا ہے کہ جاپان کے زلزلہ اور سونامی کے لرزہ خیز مناظر کو دیکھنے کے باوجود یہ ملک دنیا کے کسی بھی دوسرے ملک کے مقابلےمیں تباہی سے نبٹنے کے لیے شاید زیادہ تیار تھا۔
ہزاروں غیر ملکی باشندے جاپان سے نکلنے اور جوہری خطرے اور بڑھتی ہوئی افراتفری سے دور جانے کی کوشش کر رہے ہیں اور اُنھیں اِس قسم کی صورتِ حال کا تجربہ رکھنے والی نجی کمپنیوں کی مدد بھی حاصل ہے۔
’گلوبل ریسکیو‘ کےانتظامی سربراہ، ڈینیل رچرڈز کے الفاظ میں: ’ ہمیں معلوم ہے کہ جاپان عرصہٴ دراز سے زلزلے کی آفتوں سے اور سونامی کے خطرات سے عہدہ برآ ہوتا رہا ہے۔ اِس لیے، ایک ایسی کمپنی کی حیثیت سے اِس علاقے میں اِس طرح کے بحران سے نبٹنے کے لیے ہم پر بھروسہ کرتے ہیں، اور چونکہ اِس خطے میں ایسے واقعات تواتر سے رونما ہوتے رہے ہیں اِس لیے ہم اِس کے لیے تیار رہے ہیں۔‘
’گلوبل ریسکیو‘ بڑے پیمانے پر لوگوں کے انخلاٴ کی کارروائیوں میں ملوث رہا ہے، جِس میں تازہ ترین لیبیا ہے۔لیکن، رچرڈز کے خیال میں اگر فوکوشیما نیوکلیئر پلانٹ کی صورتِ حال بدتر شکل اختیار نہیں کر رہی تو جاپان اِس کے لیے اچھی طرح سے تیار ہے۔
لیکن جاپان تک کو اِس زلزلے اور سونامی کے بعد کی صورتِ حال سے عہدہ برآ ہونے میں مشکلات پیش آ رہی ہیں۔
تفصیلات کے لیے آڈیو رپورٹ سنیئے، صفیہ کاظم کی زبانی: