جاپانی عہدے داروں نے کہا ہے کہ فوکوشیما جوہری بجلی گھر میں ایک کارکن ہلاک ہوگیا ہے۔
عہدے داروں کا کہناہے کہ مذکورہ کارکن ، جس کی عمر 60 سال کے لگ بھگ تھی، ہفتے کے روز اپنے کام کے دوران بے ہوش ہو کر گر پڑا اور اسے فوراً اسپتال پہنچادیا گیا۔
عہدے داروں کا کہنا ہے کہ مذکوہ شخص اس وقت بے ہوش ہوا جب وہ ناکارہ ریکٹروں سے خارج ہونے والے آلودہ پانی کو صاف کرانے کے لیے لے کر جارہاتھا۔
ٹوکیو کی الیکٹرک پاور کمپنی کے ایک ترجمان نے کہاہے کہ وہ شخص تابکاری کا نشانہ نہیں بنا تھا۔ اس کی ہلاکت کی اصل وجہ کا تعین نہیں کیاجاسکاہے۔
فوکوشیما جوہری پلانٹ سے تابکاری 11 مارچ کے زلزلے اور سونامی کے بعد پلانٹ کے تمام چھ ری ایکٹروں کو ٹھنڈا کرنے کے نظاموں کی خرابی کے بعد سے خارج ہورہی ہے۔
تابکاری کی شدت میں اضافہ کا سراغ پلانٹ کے اردگرد کی مٹی ، سمندری پانی، مچھلیوں اور زرعی پیداوار کے معائنے سے لگایا جاتارہاہے۔ متاثرہ علاقوں سے ہزاروں لوگوں کو نکالا جاچکا ہے۔
ہفتے کے روز ہی بحزالکاہل کے ساحل کے ساتھ ایک جوہری پاور پلانٹ کو بند کردیا گیا جومرکزی جاپان کے کئی حصوں کو بجلی فراہم کرتا ہے۔ اس پلانٹ کو اس وقت تک کے لیے بند کیا گیا ہے جب تک کہ اس کے حفاظتی انتظامات کو بہتر نہیں بنا لیاجاتا۔