جاپان نے بدھ کے روز سونامی کی زد میں آنے والے اپنے جوہری پلانٹس کے سلسلے میں ایک نئے منصوبے کا اعلان کیا ہے، جس کے تحت 40 سال کے عرصے میں انہیں مکمل طورپر ختم کردیا جائے گا، جب کہ اس دوران ان جوہری تنصیبات کے حفاظتی انتظامات پر گہری نظر رکھی جائے گی۔
عہدے داروں کا کہناہے کہ طوفان کی زد میں آنے والے تین جوہری بجلی گھر اور فوکوشیما پلانٹ میں استعمال شدہ جوہری ایندھن کی سلاخوں کے مسئلے سے نمٹنے کا یہ ایک بے مثال منصوبہ ہے۔
اس منصوبے کے تحت ، جوہری بجلی گھر چلانے والا ادارہ ’ ٹوکیو الیکٹرک پاور کمپنی‘ دو سال کے اندر استعمال شدہ جوہری ایندھن کی سلاخیں ہٹانے کا کام شروع کردے گا۔ اس وقت یہ سلاخیں جوہری بجلی گھر کی بالائی منزل پر واقع ایک خصوصی تالاب میں رکھی گئی ہیں ۔
دوسرے مرحلے میں ٹوکیو الیکٹرک پاور کمپنی پگھلے ہوئے جوہری ایندھن کو ہٹانے کا کام شروع کرے گا۔ ماہرین کا کہناہے اس کارروائی میں 25 سال لگ سکتے ہیں۔