جاپان کے سابق وزیر اعظم ناؤتو کان نے ملک کی پارلیمنٹ سے کہا کہ انہیں جوہری توانائی کو ترک کرنا ہوگا ۔
انہوں نے کہا کہ ماضی میں حکومت کے سربراہ ہونے کے ناطے گذشتہ سال زلزلے اور سمندری طوفان کے بعد رونما ہونے والے جوہری سانحے کی ذمہ داری ان پر بھی عائد ہوتی ہے۔
مسٹر کان پیر کے روز قانون سازوں سے خطاب کررہے تھے ۔ انہوں نے ٹوکیو الیکٹریکل پاور کمپنی کے کردار اور جوہری توانائی کی صنعت کی جانب سے کئی عشروں تک کی جانے والی لابنگ پر نکتہ چینی بھی کی۔
سابق وزیر اعظم کو 11 مارچ 2011ء میں قدرتی سانحے کے بعدجس کے نتیجے میں ٹوکیو کے شمال مشرق میں واقع فوکو شیما جوہری بجلی گھر کو شدید نقصان پہنچاتھا، شدید تنقید کا سامنا کرناپڑا تھا۔
ناقدین نے قدرتی سانحہ کے مقابلے کے لیے حکومت کے تیار نہ ہونے اور اس کے عہدے داروں کی جانب سے پریشان حال عوام کو واضح معلومات کی فراہمی میں ناکامی پر اسے سخت تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔