جاپان کی حکمران جماعت نے وزیرخزانہ یوشی ہیکو نوڈا کو نیا سربراہ مقرر کیا ہے جس کا مطلب ہے کہ گزشتہ پانچ سالوں میں وہ جاپان کے ممکنہ چھٹے وزیراعظم ہوں گے۔
پیر کو ڈیموکریٹک پارٹی آف جاپان کے قانون سازوں کی طرف سے ہونے والی رائے شماری میں نوڈا نے صنعت وتجارت کے وزیر بانری کائی اِڈا کو شکست دی۔ وزارت عظمیٰ کے عہدے کے لیے ان دونوں امیدواروں کے درمیان مقابلہ تھا۔توقع ہے کہ پارلیمنٹ منگل کے روز نوڈا کو وزیراعظم منتخب کرے گی۔عوامی سطح پر بہت مقبول امیدوار تصور کیے جانے والے سابق وزیر خارجہ سئیجی مائی ہرا رائے شماری کے پہلے مرحلے میں تیسری پوزیشن پر آنے کی وجہ سے اس مقابلے سے خارج ہوگئے تھے۔
سبکدوش ہونے والے وزیراعظم ناؤ تو کان نے رواں سال کے وائل میں کیے گئے اپنے وعدے کی پاسداری کرتے ہوئے گزشتہ جمعہ کو اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔
جاپان 11مارچ کو آنے والے تباہ کن زلزلے اور سونامی کی تباہ کاریوں سے بحالی کی کوششوں میں مصروف ہے ایسے میں نئے وزیراعظم کو بہت سے چیلنجوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔ اس دہری آفت میں تقریباً بیس ہزار افراد ہلاک یا لاپتہ ہوگئے تھے جب کہ فوکو شیما کے جوہری پلانٹ کے گردونواح میں بسنے والے ہزاروں لوگ بے گھر ہوئے۔
حکومت نے ملک کے جوہری ری ایکٹروں کی حفاظتی جانچ پڑتال شروع کررکھی ہے جس کے باعث ملک بھر میں گھر وں اور فیکٹریوں کو کم توانائی پر گزارہ کرنا پڑ رہا ہے۔
وزیر خزانہ یوشی ہیکو نوڈا سبکدوش ہونے والے وزیراعظم ناؤ تو کان کے زبردست حامی ہیں اور توقع کی جارہی ہے کہ وزارت عظمیٰ کا قلمدان سنبھالنے کے بعد ان کی پالیسیوں کو جاری رکھیں گے۔
یہ بھی پڑھیے
مقبول ترین
1