جاپان میں ایک دولہا دلہن نے شادی کے عہد و پیمان کیے تو انہیں ہدایات دینے والا پادری، انسان نہیں بلکہ روبوٹ تھا۔
اس روبوٹ کو بنانے والے ادارے کا کہنا ہے کہ دنیا کی تاریخ میں یہ پہلی شادی ہے جو ایک مشینی ادمی یعنی روبوٹ نے کرائی ہے۔
ڈیڑھ میٹر لمبا یہ روبوٹ، جو تقریب کے دوران بیٹھا رہا، آئی فیری کے نام سے جانا جاتا ہے۔ اس نے 42 سالہ دولھے، توموہیرو شِباتا سے کہا کہ دلھن کا گھونگٹ اٹھاؤ۔ ٹوکیوں کے ایک باغ میں اس تقریب میں اتوار کے روز کوئی پچاس مہمان تھے جن کے سامنے دولھا روبوٹ کے احکامات بجا لایا۔
مسٹر شِباتا جو اسی میدان یعنی روبوٹ سازی میں پروفیسر ہیں، کہتے ہیں کہ وہ اپنی دلھن، 36 سالہ ساتوکو سے روبوٹ بنانے ہی کے کسی پراجیکٹ پر ملے تھے۔ وہ ائی فیری کی خالق کمپنی میں کام کرتی ہیں، جس کا نام کوکورو ہے۔ وہ کہتی ہیں کہ چونکہ ان کا پیشہ اسی سے وابستہ ہے، اور یہ چیز ان کے لیے بہت اہم ہے اس لیے وہ چاہتی تھیں کہ ان کی زندگی کے اہم ترین واقعے، یعنی شادی کی تقریب میں روبوٹ کو ضرور شامل کیا جائے۔
آئی فیری نے دونوں کو مبارک باد دے کر تقریب کو ختم کیا۔ عام طور پر اس مشینی آدمی کا کام ہے کہ عجائب گھر میں آنے والے مہمانوں کو راستہ دکھائے۔
اس صنعت، یعنی روبوٹ سازی میں جاپان ان چند ممالک میں شامل ہے جو دینا بھر میں میں سب سے آگے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے
مقبول ترین
1