لندن میں گزشتہ ہفتے کی شب حملہ کرنے والے تین افراد میں سے ایک کو برطانوی پولیس نے پاکستانی نژاد برطانوی شہری خرم بٹ کے طور پر شناخت کیا ہے۔
خرم بٹ کا تعلق ضلع جہلم سے ہے جس کے علاقے مجاہد آباد میں اب بھی ملزم کے خاندان کا آبائی گھر موجود ہے، لیکن اب وہ اس خاندان کی ملکیت نہیں۔
ایک مقامی رہائشی حاجی عبدالستار نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ اس محلے میں تعمیر ہونے والا یہ پہلا گھر تھا۔
آج بھی اس گھر کے باہر کتبے پر ’بٹ ہاؤس‘ اور خرم بٹ کے والد ’سیف اللہ‘ بٹ کا نام تحریر ہے جب کہ اس پر سنِ تعمیر 1981 بھی کندہ ہے۔
علاقہ مکینوں کے مطابق خرم بٹ کے والد کا فرنیچر کا کارروبار تھا، جسے فروخت کرنے کے بعد یہ خاندان لگ بھگ دو دہائی قبل برطانیہ منتقل ہو گیا تھا۔
اہل محلہ اب خرم بٹ سے متعلق زیادہ نہیں جانتے۔
جہلم وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سے لگ بھگ 115 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے اور اس علاقے سے تعلق رکھنے والوں کی ایک بڑی تعداد بیرون ملک بالخصوص یورپی ملکوں میں مقیم ہے۔
اس خطے سے تعلق رکھنے والوں کی ایک بڑی تعداد فوج میں بھی شامل ہے۔
ضلع جہلم سے ملحق سرائے عالمیگر کے مقام پر پاکستانی فوج کے زیر انتظام چلنے والی معروف درس گاہ ’ملٹری کالج جہلم‘ بھی واقع ہے۔