کراچی —
ایک ہفتہ پہلے خودکشی کرنے والی بالی وُوڈ کی جواں سال فنکارہ جیا خان کے بوائے فرینڈ سُورج پنچولی کو ممبئی کی عدالت نے منگل کو 13جون تک پولیس کی حراست میں دے دیا ہے۔
ممبئی پولیس نے سورج کو ایک روز پہلے یعنی پیر کو گرفتار کیا تھا۔ جُوہو پولیس کے سینئر انسپکٹر پولیس ارون بھگت نے ’ہندوستان ٹائمز‘ کو بتایا کہ سورج کو دفعہ 306کے تحت گرفتار کیا گیا۔ جیا خان کی والدہ رابعہ امین نے رپورٹ درج کرائی تھی جس میں جیا خان کی موت کا ذمہ دار سورج پنچولی کوٹھہرایا تھا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ اسے پنچولی کے خلاف کچھ شہادتیں بھی ملی ہیں۔
تین جُون کو اپنے گھر میں مُردہ پائی جانے والی جیا خان کی موت کو ابتداء میں پولیس نے حادثہ قرار دیا تھا اور جس کی وجہ بالی وُوڈ میں جیا خان کا ناکام کیرئیر بتائی گئی لیکن معاملہ جتنا سیدھا دکھائی دے رہا تھا اتنا تھا نہیں۔
بھارتی چینل سی این این ،آئی بی این کے مطابق جیا خان خودکشی کیس میں اس وقت ڈرامائی موڑ آیا جب جیا کی یاد میں ہونے والے ایک تعزیتی پروگرام میں پڑھنے کے لئے جیا کی بہن نے جیا کی لکھی نظمیں ڈھونڈنے کے لئے ان کے والٹ کی تلاشی لی جہاں سے جیا کے ہاتھ کا لکھا ہوا چھ صفحات پر مشتمل ایک خط ملا۔خط میں جیا نے اپنی موت کا ذمہ دار اپنے ناکام کیرئیر کو نہیں بلکہ کسی اور کو ٹھہرایا تھا۔
جیا خان کی والدہ رابعہ امین کی جانب سے میڈیا کو جیا خان کے خط کی کاپی فراہم کی گئی جس میں جیا خان نے بغیر نام لئے اپنے محبوب کی بے وفائی، اس کا تشدد، ابارشن پر مجبور کرنا اور بار بار ذہنی اذیت کو قرار دیا جس نے ان سے زندگی جینے کی امنگ چھین لی۔
جیا خان کی جانب سے لکھے گئے خط میں درج ہے ’کوئی دوسری عورت تمہیں اس طرح محبت نہیں کر سکتی جس طرح میں نے کی ہے، میں یہ بات اپنے خون سے بھی لکھ سکتی ہوں، کیا یہ صحیح ہے کہ جس شخص سے آپ محبت کرتے ہوں وہ آپ کو مسلسل تکلیف دے اور آپ کو مارنے کی دھمکی دے یا دوسری لڑکیوں کی خوبصورتی کی تعریف کر کے آپ سے دھوکہ کرے۔‘
خط میں جیا نے مزید لکھا کہ، ’ویلنٹائن ڈے پر بھی تم مُجھ سے دور رہے، تم نے مجھ سے وعدہ کیا تھا کہ ہماری دوستی کو ایک سال مکمل ہونے پر تم مجھ سے منگنی کرلو گے، مجھے صرف تم اور خوشیاں چاہیے تھیں لیکن تم نے مجھ سے دونوں چھین لیں اور اب میرے پاس جینے کی کوئی وجہ نہیں بچی۔میں یہ دنیا بکھرے ہوئے خوابوں اور توڑے گئے وعدوں کے ساتھ چھوڑ رہی ہوں، اب میں سکُون سے سونا چاہتی ہوں تاکہ پھر کبھی نہ اٹھ سکوں۔‘
خط میں جیا کا کہنا تھا کہ مجھے تمہاری طرف سے کوئی محبت نہیں مل سکی، مجھے اب ڈر لگتا ہے کہ تم مجھے جسمانی یا کوئی ذہنی اذیت دو گے، اگر میں یہاں رہی تو میں تمہیں یاد کرتی رہوں گی اس لئے میں اپنے 10 سالہ کیریئر اور خوابوں کو خداحافظ کہہ رہی ہوں۔
جیا نے خُود کشی سے قبل آخری بات سورج پنچولی سے کی تھی جس پر پولیس نے سورج پنچولی کو شامل تفتیش کیا۔