جہاں صدر براک اوباما روزگار کےمواقع میں اضافے کےلیے اٹھائے جانے والے حالیہ اقدام پر روشنی ڈال رہے ہیں، وہاں ریپبلیکن پارٹی کے ارکان گذشتہ برس منظور ہونے والے صحت عامہ کے قانون کی اہمیت کو گھٹا کر پیش کرنے پر ذہن مرکوز کیے ہوئے ہیں۔
اپنی ہفتہ وار تقریر میں مسٹر اوباما نےچینی صدر ہُو جِن تاؤ کے ساتھ اِس ہفتےطے پانے والے سمجھوتوں کی نشاندہی کی ۔
اُن کے بقول، ہم چین کے ساتھ امریکی برآمدات میں 45بلین ڈالر سے زائد کا اضافہ کریں گے، جب کہ امریکہ میں چینی سرمایہ کاری میں کئی بلین ڈالر کا اضافہ ہوگا۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ اِن سمجھوتوں کی بدولت امریکیوں کے لیےتقریباً 235000روزگار کے مواقع میسر آئیں گے۔
مسٹر اوباما نے روزگار اور مقابلے کی فضا کو فروغ دینے کے لیے قائم کی جانے والی نئی کونسل کے سربراہ کے طور پر جنرل الیکٹرک کے سربراہ جیف اِمیلٹ کےتقرر کے فیصلے کا حوالہ دیا۔
اُنھوں نے کہا کہ وہ پُر امید ہیں کہ کونسل کے قیام سے ایسےقابلِ عمل خیالات سامنے آئیں گے جِن کی مدد سے ہم اپنے کارکنوں کو اکیسویں صدی کی ضروریات کا بہتر مقابلہ کرنے کے قابل بناسکیں گے، کہ انھیں کیا تعلیم دیں اور کس طرح اُنھیں برسرِروزگار لگائیں، تاکہ ترقی کے بہترین ذرائع اور کاروبار امریکہ میں ہی میسر رہیں نہ کہ بیرونِ ملک بکھر جائیں۔
ریپبلیکن پارٹی کے ہفتہ وار خطاب میں ریاستِ ویومنگ سے تعلق رکھنے والے ری پبلیکن سینیٹر جان براسو نے گذشتہ برس منظور ہونے والی ہیلتھ کیئر قانون سازی کو ‘اوباما کیئر’ کا نام دیا، جس سے، اُن کے بقول، روزگار کے مواقع چھن گئے ہیں۔
حال ہی میں ایوانِ نمائندگان میں ری پبلیکن پارٹی کی اکثریت نے ہیلتھ کیئر کی قانون سازی کو معطل کرنے کے لیے ووٹ دیا، جِس کا مقصد زیادہسے زیادہ امریکیوں کو صحت کی سہولیات میسر کرنا ہے۔ تاہم ری پبلیکنز کے اِس بِل کی منظوری کا امکان نہیں کیونکہ سینیٹ میں مسٹر اوباما کی ڈیموکریٹک پارٹی کی اکثریت ہے۔
منگل کو سیاسی طاقت کا ایک اور مظاہرہ اُس وقت ہوگا جب مسٹر اوباما اپنا ‘ اسٹیٹ آف دِی یونین ’ خطاب کریں گے۔
ری پبلیکنز کی طرف سے، وِنکونسن سے تعلق رکھنے والے رکنِ کانگریس پال ریان جوابی تقریر کا اپنا حق استعمال کریں گے۔