اردن کے وزیر ِاطلاعات نے کہا ہے کہ ان کی حکومت داعش کے جنگجوؤں کے قبضے میں موجود اردن کے پائلٹ کی رہائی کے لیے اردن کی جیل میں بند ایک دہشت گرد ملزم کو رہا کرنے کے لیے تیار ہے۔
محمد المومنی نے یہ اعلان بدھ کے روز سرکاری ٹیلی ویژن پر کیا۔
واضح رہے کہ داعش کی جانب سے اردن کے پائلٹ لیفٹینینٹ معاذ الکاسیبی کو موت کے گھاٹ اتارنے کی ڈیڈ لائن قریب آتی جا رہی ہے۔
اردن کے وزیر ِاطلاعات کے مطابق اگر پائلٹ لیفٹینینٹ معاذ الکاسیبی کو بغیر کوئی نقصان پہنچائے رہا کر دیا گیا تو اُردن ساجدہ الرشوی کو رہا کر دے گا۔
ساجدہ الرشوی عراقی خاتون ہیں، جن پر 2005ء میں اردن کے دارالحکومت عمان میں ایک دہشت گرد حملے کا الزام ہے، جس میں 60 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
اردن کے پائلٹ کو داعش نے اس وقت حراست میں لیا گیا تھا، جب ان کا جنگجو طیارہ شمال مشرقی شام کے علاقے میں گر گیا تھا۔
دوسری طرف، وزیر ِاطلاعات نے داعش کے قبضے میں موجود ایک اور جاپانی صحافی مغوی کا کوئی ذکر نہیں کیا۔ داعش نے جاپانی صحافی کو بھی جان سے مارنے کی دھمکی دے رکھی ہے۔
جاپان نے اپنے صحافی کی رہائی کے لیے اردن سے مدد طلب کی ہے۔
اردن کی حکومت پر اپنے پائلٹ کی رہائی کے حوالے سے بہت دباؤ ہے، کیونکہ پائلٹ کا تعلق اردن کے ایک اہم قبیلے سے ہے جو اردن کے شاہی خاندان کی ہمیشہ ہمایت کرتا رہا ہے۔
پائلٹ کے والد سفی الکسیبی نے حکومت سے درخواست کی ہے کہ وہ داعش کے مطالبات مان لے اور ان کے بیٹے کو رہا کرائے۔
دوسری طرف، اردن کا اتحادی ملک امریکہ، داعش کے ساتھ کسی بھی طرح کے مذاکرات کی مخالفت کرتا ہے۔