امریکی سپریم کورٹ میں تقرری کے لئے صدر ٹرمپ کے نامزد امیدوار کی توثیق کا معاملہ سینیٹ کی جوڈیشنل کمیٹی کے سامنے آیا، جب ریپبلیکن اکثریت والی اس کمیٹی نے پارٹی لائن پر بریٹ کیوینو کے نام کو منظور کر لیا۔
لیکن، انکی تقرری کے عمل میں بے یقینی کا ایک نیا عنصر بھی اسوقت شامل ہوگیا جب ایک ریپبلیکن سینیٹر نے اس شرط پر انکی حمایت کی کہ انکی تقرری کے لئے سینٹ میں حتمی ووٹنگ پر ایک ہفتے کے لئے اسوقت تک تاخیر کردی جائے جب تک کہ ایف بی آئی ان پر جنسی زیادتی کے اس الزام کی تحقیقات مکمل کرلے جو کیلی فورنیا کی ڈاکٹر کرسٹین بلیسی فورڈ نے لگایا تھا، اور یہ رپورٹ پیش نہیں کر دی جاتی۔
ریپبلیکن سینیٹر Jeff Flake نے پہلے انکے حق میں ووٹ دینے کا فیصلہ کیا تھا۔
لیکن، جب مبینہ جنسی زیادتی کی شکار ہونے والی دو خواتین نے کیوینو کا معاملہ اٹھایا تو سینیٹر نے اپنی حمایت مشروط کر دی۔
نیو یارک سٹی یونیورسٹی کے گریجویٹ اسکول آف جرنلزم کے شریک ڈائریکٹر برائے کمیونٹی اینڈ ایتھنک میڈیا، جہانگیر خٹک نے پروگرام 'جہاں رنگ' میں بات کرتے ہوئے کہا کہ اس پوری صورت حال کے امریکہ میں سیاسی اثرات ہونگے۔
انکا کہنا تھا (تفصیل کے لیے آڈیو رپورٹ سنئے):