ممبئی فلم نگری کے سب سے بڑے ’شومین‘ کہلائے جانے والے راج کپور کی فلمی سلطنت کا محور ’آرکے اسٹوڈیو‘ کا نام کچھ ہی عرصے بعد وقت کی دھول میں کھو جائے گا۔ کپور خاندان نے بھارتی فلم انڈسٹری میں آئیکون کی حیثیت رکھنے والے آر کے اسٹوڈیوز کو فروخت کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
سنہ 1948 میں راج کپور نے آر کے اسٹوڈیوز بنایا اور پھر اس میں تخلیق کی گئی فلمیں اور ان فلموں کے گانے امر ہوگئے۔
’برسات‘، ’آوارہ‘ اور’شری 420‘ جیسی سپرہٹ فلمیں اور نرگس وراج کپور کی جوڑی کو شہرت کے آسمان تک پہنچانے میں آر کے اسٹوڈیوز کا کردار بنیادی تھا۔
بھارتی چینل ’این ڈی ٹی وی‘ اور اخبار ’ممبئی مرر‘ و دیگر میڈیا ذرائع کے مطابق راج کپور کی بیوی، ان کے بیٹوں رندھیر، رشی اور راجیو کپور اور بیٹیوں ریتونندا اور ریما جین نے آر کے اسٹوڈیوز فروخت کرنے کا فیصلہ متفقہ طور پر کیا۔
دو ایکڑ پر موجود آر کے اسٹوڈیوز کو فروخت کرنے کے لئے کپورخاندان نے ایک ٹیم بھی بنا دی دی ہے۔
راج کپور کی پوتی اور رندھیر کپور کی بیٹی کرینہ کپور نے اسٹوڈیو بیچنے سے متعلق میڈیا کے سوالوں کے جواب میں کہا کہ ’’آر کے اسٹوڈیوز سے بہت سی خوبصورت یادیں جڑی ہیں۔ لیکن یہ فیصلہ فیملی نے کیا ہے۔‘‘
گزشتہ سال آر کے اسٹوڈیوز میں آگ لگنے سے راج کپور کی فلموں کے تاریخی کاسٹیومز سمیت اسٹوڈیو کا بڑا حصہ جل کر راکھ ہوگیا تھا۔ اس وقت کپورخاندان نے اسٹوڈیو کو جدید انداز میں دوبارہ بنانے کا اعلان کیا تھا۔
اداکار اور راج کپور کے بیٹے رشی کپور کا کہنا ہے کہ ’’اسٹوڈیو بند کرنے کی ایک بڑی وجہ یہ ہے کہ زیادہ تر فلم میکرز چاہتے ہیں کہ ان کے سیٹس اندھیری یا گڑگاؤں فلم سٹی میں لگائے جائیں جبکہ آر کے اسٹوڈیو چمبور کے علاقے میں ہے۔ فلمز، ٹی وی سیریلز اور ایڈ شوٹس کے لئے بہت کم بکنگ آر کے اسٹوڈیوز آتی ہیں اور وہ بھی فری پارکنگ، ائیرکنڈیشن اور ڈسکاؤنٹ کی توقع کرتے ہیں۔‘‘
رندھیر کپور نے بھی ایسے ہی خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پوری فیملی کو آر کے اسٹوڈیوز فروخت کرنے پر افسوس ہے۔ لیکن اس کے سوا کوئی چارہ نہیں۔ پچھلے سال آگ نے وہ سب کچھ جلا ڈالا جو راج کپور نے بنایا تھا۔ راج کپورکے انتقال کے بعد رندھیر کپور آر کے اسٹوڈیو کے معاملات دیکھ رہے تھے۔
بالی وڈ میں آر کے اسٹوڈیو کی فروخت پر ملا جلا رد عمل سامنے آیا۔
اداکار انو کپور نے کہا کہ 'آر کے اسٹوڈیو' آئیکون ہے۔ خبر سن کر افسوس ہوا‘‘۔
ارجن رام پال کا کہنا تھا کہ ’’خوش قسمت ہوں کہ آر کے اسٹوڈیو میں تین بار شوٹ کا موقع ملا۔ آر کے اسٹوڈیو فروخت کرنا فیملی کا فیصلہ ہے۔‘‘
ویٹرن فلم پروڈیوسر نے کپور خاندان کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ ’’تبدیلی زندگی کا جُزو ہے‘‘۔