رسائی کے لنکس

کراچی میں ہڑتال کے باوجود فائرنگ اور تشدد، مزید 7 افراد ہلاک


قوم پرست جماعتوں کی ریلی پر منگل کی شام ہونے والی فائرنگ کے خلاف کراچی میں بدھ کو جزوی ہڑتال رہی۔ تاہم، فائرنگ اور پرتشدد واقعات میں مزید سات افراد ہلاک اور درجن بھرسے زائد زخمی ہو گئے۔ادھر رینجرز کے اضافی اختیارات میں مزید تین ماہ کی توسیع کر دی گئی ہے، جبکہ وفاقی کابینہ نےتحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دی ہے ۔

ہلاکتیں اور جزوی ہڑتال
کراچی کے مختلف علاقوں ملیر ، قائد آباد ، کورنگی ، میراناکہ ، پرانی حاجی کیمپ ، کھارادر اور گلستان جوہر میں فائرنگ اور پرتشدد واقعات میں مزید سات افراد جان کی بازی ہار گئے جبکہ بہار کالونی ، ناظم آباد ، مجاہد کالونی اور دیگر علاقوں میں فائرنگ کے نتیجے میں ایک بچی اور خاتون سمیت دس سے زائد افراد زخمی ہو گئے ۔ ادھر لی مارکیٹ میں نامعلوم افراد نے بس کو آگ لگا دی جبکہ دیگر دو الگ الگ واقعات میں دو موٹر سائیکل نذر آتش کر دیے گئے ۔

قوم پرست جماعتوں کی ہڑتال کی کال پر شہر میں جزوی ہڑتال رہی ۔ لیاری اولڈ سٹی ایریا ، رنچھوڑ لائن ، کھارادر ، نیپئر روڈ ، لی مارکیٹ ، صفورہ گوٹھ ، سچل گوٹھ اور گلشن حدید میں دن بھر دکانیں اور کاروبار بندرہا جبکہ پبلک ٹرانسپورٹ بھی معمول سے کم رہی ، تاہم شام کے وقت معمولاتِ زندگی معمول پر آنے لگے ۔ملیر بار کے وکلا نے عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ کیا۔

ادھر پولیس نےدعویٰ کیا ہے کہ اس نے نیو کراچی صنعتی ایریا سے ایک ٹارگٹ کلر گرفتار کیا ہے جو مبینہ طور پر بارہ سے زاید وارداتوں میں ملوث ہے ۔ ملزم کے قبضے سے اسلحہ بھی برآمد ہوا ہے ۔ جیکسن کے علاقے میں سی آئی ڈی کی کارروائی میں مجاہد خان عرف خانو نامی ٹارگٹ کلر گرفتار کیا گیا ہے ۔

ایس ایس پی فیاض خان کے مطابق ملزم متعدد وارداتو ں میں مطلوب تھا ۔ راشد منہاس ، مشرف کالونی ، رنچھوڑ لائن ، نیپئر روڈ اور دیگر علاقوں میں بھی پولیس اور رینجرز نے کارروائیاں کیں اور متعدد افراد کو گرفتار کیا گیا ہے ۔

قیام امن کیلئے حکومتی اقدامات
وزیراعلیٰ ہاؤس سندھ میں وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کی صدارت میں اجلاس ہوا جس میں بتایا گیا کہ منگل کو قوم پرست جماعتوں کی ریلی پر فائرنگ کی تحقیقات کیلئے چیف جسٹس آف سندھ ہائی کورٹ کو خط لکھا گیا ہے ۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ سندھ نے قانون نافذ کرنیوالے اداروں کو حکم دیا کہ وہ عوام کے جان و مال کاتحفظ یقینی بنائیں۔

اجلاس میں وزیر اعلیٰ سندھ کو بتایا گیا کہ ریلی کیلئے پیشگی اجازت نہیں لی گئی تھی اور قانون کی خلاف ورزی کی گئی۔ادھر محکمہ داخلہ سندھ نے رینجرز کو حاصل خصوصی اختیارات میں تین ماہ کےلیے توسیع کردی ہے۔

دوسری جانب، اسلام آباد میں وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی کی صدارت میں ہونے والے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں کراچی میں امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر چار رکنی کمیٹی تشکیل دے دی گئی ۔ کمیٹی کی سربراہی مخدوم امین فہیم کریں گے جبکہ دیگر ممبران میں مولا بخش چانڈیو ، نوید قمر اور سید خورشید شاہ شامل ہیں ۔

رینجرز کا آپریشن، گرفتاریاں اور اسلحہ برآمد
اس سے قبل منگل اور بدھ کی درمیانی شب رینجرز نے مختلف علاقوں میں ٹارگٹڈ آپریشن کیا۔ آپریشن کے نتیجے میں مبینہ دو ٹارگٹ کلرز،دس انتہائی مطلوب افراد اور انتالیس سے زائد مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا گیا۔ رینجرز نے یہ کارروائی بوہرہ پیر ، لائنز ایریا، اولڈ سٹی ایریا،پان منڈی،دھوبی گھاٹ، مشرف کالونی ، نیپئر روڈ اور رنچھوڑ لائن میں کی۔ کارروائی کے دوران چند گھروں کی تلاشی بھی لی گئی۔

کارروائی کے دوران بائیس کلاشنکوف،دو اینٹی ایئرکرافٹ گن، گیارہ ریپیٹرز، دس پستول اور آٹھ ہزار گولیاں بھی برآمد کی گئیں۔ حراست میں لیےگئے افراد کے لواحقین نے آرام باغ میں رینجرز ہیڈکوارٹرکے باہر احتجاج کیا۔ مظاہرین نے حراست میں لیے گئے افراد کی فوری رہائی کامطالبہ کیا۔

اندرون سندھ ہڑتال ، سوگ اور احتجاج
دوسری جانب، اندرون سندھ میں بھی کراچی کے واقعات کا اثر دیکھا گیا۔ تشدد کے واقعات اور ہلاکتوں کے خلاف مشتعل افراد نے قومی شاہراہ پر احتجاج کیا۔ گاڑیوں پر پتھراوٴ اور پٹرول بم کے نتیجے میں ایک ڈرائیور جان کی بازی ہار گیا۔سندھ میں یوں بھی آج قوم پرست رہنما مظفر بھٹو کی ہلاکت پر سوگ اور ہڑتال کا اعلان کیا گیا تھا ۔اس حوالے سے ٹھٹھہ میں قوم پرست کارکنوں نے دھرنا دیا اور ٹائر نذر آتش کر کے احتجاج کیا جس کےباعث قومی شاہراہ پر ٹریفک معطل ہو گیا۔

نوابشاہ میں مشتعل افراد نے قومی شاہراہ سے گزرنے والی گاڑیوں پر پتھراوٴ کیا اور پٹرول بم پھینکے جس سے رحیم یار خان سے کراچی جانے والے ایک ٹرالر میں آگ لگ گئی۔ اس واقعے کے نتیجے میں ٹرالر کاڈرائیور جھلس کر ہلاک ہوگیا جبکہ دو افراد زخمی ہوگئے۔ پتھراوٴ کے باعث متعدد گاڑیوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔ سکھر میں مشتعل افراد نے پرانا بس اسٹینڈ پر کھڑی بس کو آگ لگادی۔

حیدرآباد میں نسیم نگر، بھٹائی نگر، بھٹائی ٹاوٴن، عبداللہ ٹاوٴن، حسین آباد سمیت کئی علاقے بند رہے۔یہاں ٹریفک بھی معمول سے کم رہا۔ بدین اور مٹھی میں بھی مشتعل افراد نے ٹائر جلائے۔ میرپورخاص، ٹنڈو الہیار، ٹنڈو محمد خان، مٹیاری، دادو، جامشورو، کوٹری، سانگھڑ، نوشہرو فیروز، عمرکوٹ، خیرپور، جیکب آباد، بدین، مٹھی، نوکوٹ سمیت بیشتر علاقوں کی سڑکیں سنسان رہیں اور تعلیمی ادارے بند رہے۔ سکھر اور شکارپور سمیت کئی اضلاع میں وکلا نے عدالتی کارروائی کا بھی بائیکاٹ کیا۔

XS
SM
MD
LG