رسائی کے لنکس

کراچی میں قیام امن کے لئے کمیٹی قائم


صدرنے حکومت کو ہدایت کی کہ وہ شہریوں کے جان و مان کے تحفظ کو ہرصورت یقینی بنائے۔قانون شکنی کرنے والوں کے خلاف سخت سے سخت کارورائی کرے اوراس سلسلے میں کوئی رعایت نہ برتی جائے۔

پاکستان کے صدر آصف علی زرداری نے ملک کے سب سے بڑے شہرکراچی میں قیام امن کیلئے ”پیس کوآرڈی نیشن کمیٹی “ قائم کی ہے۔ کمیٹی میں سندھ کی تین اہم سیاسی جماعتوں ، متحدہ قومی موومنٹ ، پاکستانی پیپلز پارٹی اور عوامی نیشنل پارٹی کے نمائندوں کو شامل کیا گیا ہے۔ صدر زرداری کہتے ہیں کہ اگر تینوں جماعتیں ایک دوسرے کا ہاتھ تھام لیں تو کوئی وجہ نہیں کہ کراچی میں ٹارگٹ کلرز اور دہشت گردوں کو شکست نہ دی جاسکے۔

کمیٹی کی تشکیل کا فیصلہ پیر کو صدر زرداری کی زیر صدارت ہونے والے ایک اہم اجلاس میں کیا گیا ۔ فیصلے کے مطابق مذکورہ تینوں جماعتوں کے دو ، دو ارکان پر مشتمل امن کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو نہ صرف کراچی میں ٹارگٹڈ آپریشن کی مشترکہ تحقیقات کی نگرانی کرے گی بلکہ قیام امن کے لئے ہرممکن کوشش بھی جاری رکھے گی۔

صدارتی ترجمان فرحت اللہ بابر کے مطابق گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان ،و زیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ ،وفاقی وزیر داخلہ رحمن ملک اور صوبائی وزیر داخلہ منظور وسان نے شہر میں امن وامان کی صورتحال سے اجلاس کو آگاہ کیااور امن وامان کے قیام کیلئے خصوصی احکامات بھی دئیے۔

اجلاس بلاول ہاوٴس کراچی میں ہوا جس میں کراچی کے حالات پر تفصیلی غور کیا گیا۔ صدر نے کمیٹی کا سربراہ وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کو مقرر کیا ہے۔ کمیٹی میں صوبائی وزیر داخلہ کو بھی اہم ذمے داری دی گئی ہے۔

اجلاس میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے حکام نے صدر کو ٹارگٹ کلنگ،بھتہ خوری اور اسٹریٹ کرائمز کے واقعات سے متعلق بریفنگ بھی دی۔اجلاس سے خطاب میں صدر زرداری نے کہاکہ پیپلز پارٹی ،ایم کیو ایم اور اے این پی ایک دوسرے کا ہاتھ تھام لیں تو کوئی وجہ نہیں کہ کراچی میں دہشت گردوں اور ٹارگٹ کلرز کو شکست نہ دی جاسکے۔

صدرنے حکومت کو ہدایت کی کہ وہ شہریوں کے جان و مان کے تحفظ کو ہرصورت یقینی بنائے۔قانون شکنی کرنے والوں کے خلاف سخت سے سخت کارورائی کرے اوراس سلسلے میں کوئی رعایت نہ برتی جائے۔ صدر زرداری کاکہناتھاکہ کراچی میں امن وامان کی بحالی اور شرپسندوں کا خاتمہ سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔

ادھر آج بھی کراچی میں دہشت گردی کے مختلف واقعات میں پانچ افراد ہلاک کردیے گئے جبکہ پولیس نے مختلف علاقوں میں ٹارگٹڈ آپریشن کے دوران چھ ٹارگٹ کلرز سمیت دو درجن سے زائد ملزمان کو حراست میں لے لیا۔

XS
SM
MD
LG