کراچی کے علاقے ملیر ہالٹ کے قریب ایک مبینہ خود کش حملے میں تین افراد ہلاک اور پانچ دیگر زخمی ہوگئے ہیں۔
اطلاعات کے مطابق دھماکہ منگل کی شام کراچی کے علاقے ملیر ہالٹ کے نزدیک پیش آیا جہاں چہلم امام حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے جلوس سے واپس آنے والے زائرین کے قافلے کے درمیان ایک موٹر سائیکل سوار نے گھسنے کی کوشش کی۔
زائرین کی سیکورٹی پہ مامور پولیس اہلکاروں کی جانب سے روکنے پر موٹر سائیکل سوار نے خود کو پولیس موبائل سے ٹکرادیا جس کے نتیجے میں ہونے والے دھماکے سے تین افراد ہلاک اور پانچ زخمی ہوگئے۔
تاہم کراچی پولیس کے سربراہ فیاض لغاری کا کہنا ہے کہ بم ایک موٹر سائیکل میں نصب تھا جس کے پھٹنے سے قریب کھڑی پولیس موبائل تباہ ہوئی ہے۔
شہر کے سب سے بڑے اسپتال جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر کی شعبہ حادثات کی سربراہ ڈاکٹر سیمی جمال کے مطابق اسپتال میں دو لاشوں اور چار زخمیوں کو منتقل کیا گیا ہے۔
سندھ کے صوبائی وزیرِ صحت ڈاکٹر صغیر احمد کے مطابق ہلاک شدگان میں دو پولیس اہلکار بھی شامل ہیں جو دھماکے کا نشانہ بننے والی سعود آباد تھانے کی پولیس موبائل میں موجود تھے۔
واقعے کے بعد پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا جبکہ علاقے میں مشتعل افراد کی جانب سے ہنگامہ آرائی اور جلاؤ گھیراؤ کے واقعات بھی پیش آئے۔
دھماکے کی اطلاع پھیلتے ہی شہر کے کئی علاقوں میں کاروباری مراکز بند ہوگئے جبکہ اہم شاہراہوں پر بد ترین ٹریفک جام دیکھا گیا۔
اس سے قبل لاہور میں حضرت امام حسین کے چہلم کے جلوس کے نزدیک ایک خودکش حملے میں چار پولیس اہلکاروں سمیت 13 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔