پیر کی صبح ملک کے اقتصادی مرکز کراچی کے دو مختلف علاقوں میں پولیس تھانوں کے باہر کم شدت کے دو بم دھماکوں میں کم از کم تین افراد زخمی ہو گئے۔
پولیس عہدیداروں کے مطابق پہلا دھماکا صبح نو بجے کے قریب بن قاسم ٹاؤن کے تھانے شاہ لطیف کے باہر ہوا جس سے تھانے کی دیوار منہدم ہو گئی اس کے چند ہی منٹ بعد دوسرا دھماکا صدر ٹاؤن میں عید گاہ تھانے کے باہر ہوا جس سے تھانے کی عمارت کے علاوہ رہائشی مکانات کو بھی معمولی نقصان پہنچا۔
ایس ایس پی انوسٹی گیشن راجہ عمر خطاب نے صحافیوں کو بتایا کہ دونوں دھماکے ایک ہی نوعیت کے تھے اور یہ دیسی ساختہ بموں سے کیے گئے۔ پولیس حکام کے مطابق یکے بعد دیگر ہونے والے ان بم دھماکوں کا مقصد بظاہر لوگوں میں خوف و ہراس پید ا کرنا تھا۔
کراچی میں گذشتہ تین ماہ پولیس پر ہونے والا یہ تیسرا حملہ ہے اس سے قبل رواں سال جنوری میں حضرت امام حسین کے چہلم کے موقع پر پولیس کی ایک گاڑی کے قریب ہونے والے دھماکےمیں تین اہلکار ہلاک ہو گئے تھے۔ گذشتہ سوال نومبر میں سی آئی ڈی کے مرکزی دفتر پر خودکش بم حملے میں لگ بھگ 15افراد ہلاک ہوئے تھے۔
دوسری جانب صوبہ بلوچستان کے ضلع سبی کے قریب نیٹو فورسز کے لیے تیل لے جانے والے ٹینکروں پرموٹرسائیکل پر سوار نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کر کے اُنھیں آگ لگا دی۔ ضلع بولان کے ڈپٹی کمشنر میر اعظم شاہوانی نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ اس سے تین آئل ٹینکر مکمل طور تباہ ہو گئے۔