شعیہ اسماعیلیوں کے روحانی پیشوا، آغا خان نے کراچی میں کمیونٹی کے افراد کو لے جانے والی بس پر فائرنگ سے ہونے والی 45 افراد کی ہلاکت پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔
آغا خان ڈولپمنٹ نیٹ ورک فرانس کے جاری کردہ ایک اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ پر امن اسماعیلیوں پر یہ حملہ دہشت گردی کی ناقابل فہم کارروائی ہے۔
اُنھوں نے کہا کہ ان کی ہمدردی اور دعائیں حملے میں ہلاک اور زخمی ہونے والوں کے ساتھ ہیں۔
آغا خان نے کہا کہ اسماعیلی ایک پرامن عالمی کمیونیٹی ہے، جو دیگر مذاہب کے ساتھ ہم آہنگی کے ساتھ مسلم ممالک سمیت دنیا بھر میں پھیلی ہوئی ہے۔
اعلامیہ کے مطابق، پاکستان میں اسماعیلی قیادت متاثرین کی بحالی کے لئے جاری ایمرجنسی آپریشن میں شریک ہے اور وہ زندہ بچ جانے والوں کی بحالی کے لئے کوشاں ہے۔
ابتدائی اطلاعات کے مطابق، بدھ کی صبح نامعلوم مسلح افراد نے ایک بس میں گھس کر فائرنگ کردی جو صفورا چوک پر اسماعیلی فرقے سے تعلق رکھنے والوں کو لے کر عائشہ منزل جارہی تھی۔ ان میں سے 16 خواتین اور کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے 27 افراد ہلاک ہوئے۔ حملہ آور کی شناخت کے بارے میں کچھ نہیں کہا گیا؛ اور یہ کہ، انھوں نے یہ حملہ کیوں کیا۔
میڈیا اور حکومتی حکام سے رابطے کے لئے آغا خان ڈولپمنٹ نیٹ ورک نے اپنے ہیڈ آف کمیونیکشن اور کمیونیکشن کوآرڈینشٹر کے نام اور رابطہ نمبر بھی جاری کیے ہیں۔