جمعہ کی شام اسلام آباد کی حدود میں فضائی حادثے میں ہلاک ہونےو الوں میں اکثریت کا تعلق کراچی سے تھا اور ہفتہ کی دوپہر جب ان کی میتیں کراچی پہنچنا شروع ہوئیں تو اپنے پیاروں کو خوشی خوشی رخصت کرنے والے اب کی میتیں وصول کرنے کے لیے ہوائی اڈے پر موجود تھے۔
اس موقع پر ہر آنکھ اشک بار تھی جب کہ میتیں وصول کرنے کےلیے آنے والے لواحقین شدت غم سے نڈھال تھے۔
فضائی حادثے میں مرنے والوں میں چاند بابو بھی شامل تھے۔ ان کے ایک عزیز نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں بتایا کہ آئندہ ایسے حادثات سے بچنے کے لیے حکومت سخت اور سنجیدہ اقدامات کرے۔
وزیراعظم کی ہدایت پر حادثہ کی تحقیقات کے لیے سول ایوی ایشن اتھارٹی کے سینیئر افسر کی سربراہی میں تحقیقاتی ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے۔
صدر آصف علی زداری نے وزیر دفاع احمد مختار کو ہدایت کی ہے کہ حادثے میں ہلاک ہونے والوں کے لواحقین کو ہر ممکن سفری سہولتیں اور لاشوں کی ان کے علاقوں تک منتقلی کے اقدامات کو یقینی بنایا جائے۔
جمعہ کی شام کراچی سے اسلام آباد جانے والی بھوجا ایئر لائن کی پرواز لینڈنگ سے کچھ دیر قبل وفاقی دارالحکومت کے نواح میں گر کر تباہ ہوگئی تھی اور اس پر سوار تمام 127 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔