متحدہ قومی موومنٹ کی جانب سے کراچی میں بدامنی کے خلاف منگل کو منایا جانے والا یوم سوگ سرشام ختم ہوگیا۔ شام پانچ بجے کے قریب شہر کے تمام بڑے تجارتی مراکز ، دکانیں اور چھوٹی مارکیٹیں تاجر برادری کی طرف سے سوگ کے خاتمے کے اعلان کے ساتھ ہی دوبارہ کھل گئیں۔ کاروبارزندگی دوبارہ شروع ہوگیا اور لوگوں کی بڑی تعداد نے پہلے افطاری اور بعد ازاں عید کی خریداری کے لئے بازاروں کا رخ کیا۔
متحدہ قومی موومنٹ کی جانب سے پیر کی شام بدامنی کے خلاف یوم سوگ و مذمت منانے کا اعلان کیا گیا تھا جس کی تمام تاجر برادری اور ٹرانسپورٹرز نے حمایت کی اور دن بھر اپنا کاروبار بند رکھا۔ اس موقع پر سارا دن شہر کی سڑکوں پر ویرانی کا راج رہا۔ کاروبار زندگی مکمل طور پر بند رہا۔ اسکول کالجز اور دیگر تعلیمی ادارے بھی آج بند رہے۔
شہر کے کچھ علاقوں سے فائرنگ ، جلاوٴ گھیراوٴ اور گاڑیوں پر پتھراوٴ کی اطلاعات موصول بھی ہوئیں۔اس دوران سیکورٹی اہلکاروں کی جانب سے چار ٹارگٹ کلرز کو گرفتار کئے جانے کی بھی خبریں آئیں۔ نارتھ ناظم آباد پولیس کا کہنا ہے کہ اس نے اسنیپ چیکنگ کے دوران حالیہ ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں ملوث چار ملزمان کو گرفتار کرکے ان سے اسلحہ برآمد کرلیاہے۔
کراچی کو فوج کے حوالے نہ کرنے کا حتمی فیصلہ
منگل کو حکومت سندھ نے اس بات کا بھی حتمی فیصلہ کیا کہ کراچی میں فوج نہیں بلائی جائے گی۔ اس سے قبل تاجر برادری اوربعض سیاسی رہنماوٴں اور جماعتوں کی جانب سے کراچی کو فوج کے حوالے کئے جانے کا معاملہ موضوع بحث بناہوا تھا۔
اس حوالے سے حتمی فیصلہ کرنے کی غرض سے منگل کو وزیراعلیٰ ہاوٴس کراچی میں وزیراعلی سندھ سید قائم علی شاہ اور وفاقی وزیرداخلہ رحمن ملک کی صدارت میں ایک اہم اجلاس ہوا۔ اجلاس میں سندھ خصوصاً کراچی میں امن وامان کی صورتحال کاجائزہ لیاگیا۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں پولیس اور رینجرز کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہارکرتے ہوئے فوج نہ بلانے کا فیصلہ کیا گیا جبکہ 25 کالعدم تنظیموں کوخبردارکیاگیاکہ وہ فوری طور پراپنے دفاتراورسرگرمیاں بند کردیں۔ اجلاس میں فیصلہ کیاگیا کہ دوسرے ناموں سے کام کرنے والی کالعدم تنظیموں کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیے
مقبول ترین
1