رسائی کے لنکس

کراچی کی مشہور اور منفرد ’بوتل گلی‘


کراچی: بوتل گلی میں پرفیوم کی خوبصورت بوتلیں فروخت کیلئے رکھی ہیں۔
کراچی: بوتل گلی میں پرفیوم کی خوبصورت بوتلیں فروخت کیلئے رکھی ہیں۔

’’خوبصورت شیشے کی بوتلیں 'قیمتی' بوتلوں میں شمار ہوتی ہیں جبکہ پرفیوم کی استعمال شدہ زیادہ تر بوتلیں باہر ممالک سے آتی ہیں جنہیں پاکستان میں 'اچھے داموں' فروخت کر دیا جاتا ہے‘‘، بوتل گلی کے دکانداروں کی وائس آف امریکہ کی نمائندہ سے گفتگو۔

یوں تو کراچی کی ہر گلی اور ہر محلہ اپنے اندر کوئی نہ کوئی خاصیت رکھتا ہے لیکن انہی میں اپنے نام اور کام کی نسبت سے نہایت مشہور کراچی کی 'بوتل گلی' ہے۔ یہ اپنی نوعیت کی ایک مشہور جگہ ہے۔جیسا کہ نام سے ظاہر ہے 'بوتل گلی' تو جناب یہاں ہر قسم کی چھوٹی بڑی، لمبی گو کہ ہر شکل اور سائز کی بوتلیں فروخت کی جاتی ہیں۔

کراچی کے مشہور علاقے آرام باغ جسے برصغیر کی تقسیم سے قبل 'رام باغ' کے نام سے جانا جاتا تھا کے احاطے میں بوتلوں کی دکانوں والی یہ گلی اپنی اہمیت کے اعتبار سے پورے شہر میں مشہور ہے۔ یہاں فروخت ہونے والی بوتلوں میں پانی، جوس، ادویات، مختلف کھانے پینے کے لیکویڈ، کیمیکلز، سوڈا اور پرفیوم کی ہر سائز کی پلاسٹک اور شیشے کی بنی خوبصورت بوتلیں شامل ہیں۔

وائس آف امریکہ کی نمائندہ سے گفتگو میں بوتل گلی کے ایک دکاندار سلیم نے بتایا کہ، ’یہاں ہر طرح کی چھوٹی بڑی بوتلیں مل جاتی میں ہیں۔ لوگ اپنی سہولت کے مطابق بوتلیں خریدتے ہیں۔ سلیم نے مزید بتایا کہ، ’زیادہ تر بوتلیں بیرون ممالک سے درآمد بھی کیجاتی ہیں جو پاکستان میں فروخت کیلئے لائی جاتی ہیں‘۔

دکاندار سلیم بتاتے ہیں کہ جس طرح پرانی اشیا اور کپڑے باہر ممالک سے یہاں لاکر فروخت ہوتے ہیں اسی طرح بوتلوں کا بھی یہی حساب ہے اسکی شپنگ ڈیوٹی ہم دیتے ہیں
کراچی کی بوتل گلی میں بیرون ممالک سے لائی گئی بوتلیں
کراچی کی بوتل گلی میں بیرون ممالک سے لائی گئی بوتلیں
اور ان بوتلوں کو 'لاٹ' کے حساب سے خریدکر اپنا منافع رکھ کر فروخت کرتے ہیں"۔

ایک اور دکان پر پرفیوم کی خوبصورت جو بالکل نئی جیسی لگ رہی تھیں رکھی نظر آئیں، نمائندہ کے پوچھنے پر دکاندار اسلم کا کہنا تھا کہ، ’لوگ پرفیوم کی خوبصورت بوتلیں عموما گھر میں 'شو پیس' کے طور پر سجانے کیلئے بھی خرید کر لے جاتے ہیں
‘۔

جبکہ کچھ لوگ اپنا من پسند پرفیوم اسمیں بھرواتے ہیں جبکہ 'عطر' اور خوشبوؤں کو تحفے کے طور پر دینے کیلئے بھی لوگ ان بوتلوں کو بھروا کر بطور تحفہ پیش کرتے ہیں۔

دکاندار اسلم نے بتایا کہ، ’ان بوتلوں کی قیمت ہزاروں روپے تک بھی ہو سکتی ہے کیونکہ یہ بوتلیں 'قیمتی' بوتلوں میں شمار ہوتی ہیں انھوں نے مزید بتایا کہ پرفیوم کی استعمال شدہ زیادہ تر بوتلیں باہر ممالک سے آتی ہیں جنھیں پاکستان میں 'اچھے داموں' فروخت کیاجاتا ہے‘۔

ایک اور دکاندار جو کئی برس سے بوتلیں فروخت کرنے کے کاروبار سے وابستہ ہیں، بتاتے ہیں کہ، 'پاکستان میں بہت سی پراڈکٹ حتیٰ کہ منرل واٹر بھی دو نمبر یعنی جعلی فروخت کیا جا رہا ہے۔
کراچی: چھوٹی بڑی ہر سائز کی بوتل فروخت کیلئے دستیاب
کراچی: چھوٹی بڑی ہر سائز کی بوتل فروخت کیلئے دستیاب
ایسی جعلی کمپنیاں جو جعلی پانی اور کیمیکلز اور کاسمیٹکس بنا رہی ہیں۔ یہ کمپنیاں ان بوتلوں کو خریدنے کے زیادہ آرڈر دیتی ہیں اور لاٹ کے حساب سے مال خریدتی ہیں۔

ایک دکان پر پلاسٹک کی نئی بوتلیں اور ہر سائز کے ڈھکن فروخت کیلئے دستیاب تھے ایک خریدار نے انھیں من پسند بوتل سائز دیتے ہوئے اسکی قیمت دریافت کی جسے دکاندار نے دو روز بعد آنے کا کہا۔ وی او اے نمائندہ کے پوچھنے پر دکاندار نے بتایا کہ، 'نئی بوتلیں سائز اور شیپ کے حساب سے بھی فروخت ہوتی ہیں جبکہ ہمارے پاس ان کے آرڈر بھی دیئےجاتے ہیں اگر کوئی اپنی نئی پراڈکٹ مارکیٹ میں بیچنا چاہتا ہے تو اپنے حساب سے ہمیں سائز اور شیپ بتا کر آرڈر دے دیتا ہے پھر ہم اسے پلاسٹک کی بوتلیں بنانے والے کو دیتے ہیں اور یوں ان کا آرڈر پورا کردیتے ہیں‘۔

بوتل گلی سمیت کراچی شہر کی دیگر گلیاں بھی اپنے نام اور کام کے اعتبار سے جانی پہچانی جاتی ہیں جسمیں موچی گلی، صرافہ گلی، اور دوپٹہ گلی بھی شامل ہیں۔
XS
SM
MD
LG