حکومتی اتحادی جماعت متحدہ قومی موومنٹ کے مقتول رہنما ڈاکٹر عمران فاروق کی ہفتہ کے روز ہونے والی تدفین کے سلسلے میں کراچی میں حفاظتی انتظامات انتہائی سخت کردیے گئے ہیں جبکہ شہر میں آئندہ 48 گھنٹوں کے دوران اسلحہ لے کر چلنے پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔
پاکستان کی معاشی شہ رگ کراچی میں اثر و رسوخ کی حامل جماعت کے مقتول رہنما کی تدفین سے ایک روز قبل شہر کے مختلف علاقوں میں غیر یقینی کی صورتحال ہے جبکہ شہریوں میں خوف و ہراس پایا جاتا ہے۔ کراچی کے مختلف علاقوں میں کاروباری مراکز بند کردئیے گئے ہیں جبکہ مختلف علاقوں سے ہوائی فائرنگ کی غیر مصدقہ اطلاعات بھی موصول ہوئی ہیں۔
پچاس سالہ ڈاکٹر عمران فاروق کو16 ستمبر کی شام ان کے گھر کے باہرنامعلوم افراد نے چاقو کے وار کرکے ہلاک کردیا تھا۔ مقتول پاکستان کے حکومتی اتحاد میں شامل جماعت ایم کیو ایم کے بانی رہنما تھے اور گزشتہ گیارہ برسوں سے لندن میں خودساختہ جلاوطنی کی زندگی گزار رہے تھے۔
برطانوی پولیس اور اسکاٹ لینڈ یارڈ کی جانب سے ڈاکٹر عمران فاروق کے قتل کی تفتیش کی جارہی ہے۔ تفتیش میں معاونت کی غرض سے مقتول کا جسدِ خاکی پولیس کی تحویل میں تھا جسے گزشتہ روز ان کے قتل کے 48 دن بعد ان کے لواحقین کے حوالے کیا گیا تھا۔
ڈاکٹر عمران فاروق کا جسدِ خاکی ہفتہ کی صبح کراچی پہنچے گا جہاں ان کی نمازِ جنازہ عزیزآباد کے جناح گراؤنڈ میں ادا کی جائے گی جس کے بعد ایک مقامی قبرستان میں ان کی تدفین عمل میں آئے گی۔
'جامع حفاظتی انتظامات'
ڈاکٹر عمران فاروق کی تدفین کے سلسلے میں کراچی میں سخت حفاظتی انتظامات کیے جارہے ہیں جبکہ محکمہ داخلہ سندھ کی جانب سے جاری ہونے والے ایک نوٹیفیکیشن میں کہا گیا ہے کہ شہر میں اسلحہ ساتھ لے کر چلنے کے تمام اجازت نامے آئندہ 48 گھنٹوں کیلئے منسوخ کردئیے گئے ہیں۔
حکمران جماعت پاکستان پیپلز پارٹی کی جانب سے اتحادی جماعت ایم کیو ایم سے رابطوں کے ذمہ دار وفاقی وزیرِ داخلہ رحمن ملک گزشتہ رات سے کراچی میں موجود ہیں۔ جمعہ کو حفاظتی انتظامات کے سلسلے میں ہونے والے ایک اجلاس کی صدارت کرنے کے بعد رحمن ملک کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر عمران فاروق کی میت کی کراچی آمد اور تدفین کے موقع پر جامع حفاظتی انتظامات کیے گئے ہیں۔
صحافیوں سے گفتگو میں وفاقی وزیرِ داخلہ نے کہا کہ تدفین کے موقع پہ خفیہ سیکورٹی پلان ترتیب دیا گیا ہے اور شہر میں پولیس و رینجرز کی اضافی نفری کی تعیناتی کے علاوہ سادہ لباس پولیس افسران و اہلکار بھی تعینات کیے جارہے ہیں۔ رحمن ملک نے گزشتہ رات ایم کیو ایم سے تعلق رکھنے والے گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد سے بھی علیحدگی میں تفصیلی ملاقات کی تھی۔
ادھر شہر کی کئی تجارتی انجمنوں نے آئندہ دو روز کے دوران کاروباری مراکز بند رکھنے کا اعلان کیا ہے۔
تحقیقات میں پیش رفت
جمعہ کے روز لندن پولیس کی جانب سے ایم کیو ایم کے رہنما کے مبینہ قاتل کا خاکہ جاری کیا گیا۔ خاکے کے ساتھ لندن پولیس کی جانب سے جاری کردہ تفصیلات کے مطابق ملزم کا تعلق ایشیا سے ہے جبکہ اس کی عمر 20 سے 30 سال کے درمیان ہے۔
پولیس کے مطابق مبینہ قاتل کی مدد کرنے والے دوسرے ملزم کی عمر 30 سال کے لگ بھگ ہے اور اس کا قد 5 فٹ 11 انچ بتایا جاتا ہے۔ پولیس نے مبینہ ملزم کے خاکے کے ساتھ عمران فاروق کی اہلیہ شمائلہ عمران کی وہ اپیل بھی دوبارہ جاری کی ہے جس میں انہوں نے اپنے شوہر کے قتل کے بارے میں معلومات رکھنے والے افراد سے درخواست کی تھی کہ وہ تحقیقات میں مدد فراہم کرنے کیلئے پولیس سے رابطہ کریں۔
یہ بھی پڑھیے
مقبول ترین
1