رسائی کے لنکس

کراچی: فائرنگ سے ایم کیو ایم کے رکن سندھ اسمبلی ہلاک


فائل فوٹو
فائل فوٹو

متحدہ قومی موومنٹ کے رکن اسمبلی ساجد قریشی ناظم آباد کے علاقے میں نماز جمعہ کی ادائیگی کے بعد واپس جا رہے تھے کہ گھات لگائے حملہ آوروں نے ان پر اندھا دھند فائرنگ کر دی۔

پاکستان کے اقتصادی مرکز کراچی میں جمعہ کو نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کر کے رکن سندھ اسمبلی کو ہلاک کر دیا۔

ابتدائی اطلاعات کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ سے تعلق رکھنے والی رکن صوبائی اسمبلی ساجد قریشی ناظم آباد کے علاقے میں نماز جمعہ کی ادائیگی کے بعد جیسے ہی مسجد سے باہر نکلے تو گھات لگائے حملہ آوروں نے ان پر اندھا دھند فائرنگ کردی۔

فائرنگ سے ساجد قریشی کا بیٹا بھی ہلاک ہوا ہے۔

سابقہ حکمران اتحاد میں شامل جماعت متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما رواں ماہ کے اوائل ہی سے اپنے کارکنوں کی مبینہ ٹارگٹ کلنگ، اور اغوا کے خلاف سراپا احتجاج ہے۔

متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما خواجہ اظہار الحسن نے کراچی میں صحافیوں سےگفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان کی جماعت تمام متعلقہ حکومتی عہدیداروں کو اپنے کارکنوں کو ملنے والی دھمکیوں کے بارے میں آگاہ کرچکی ہے لیکن ان کے بقول اس طرف توجہ نہیں دی جارہی۔

اس واقعے کے بعد شہر کے مختلف علاقوں میں حالات کشیدہ ہوگئے جب کہ متعدد پٹرول پمپس بھی بند کردیے گئے۔

کراچی، حیدرآباد اور سکھر سمیت سندھ کے دیگر شہروں میں حالات کشیدہ ہو گئے شہر کے تمام کاروباری مراکز بند کر دیئے گئے ہیں جب کہ سڑکوں پر ٹریفک کی روانی بھی کم ہو گئی جس سے دفاتر اور دیگر اداروں میں کام کرنے والے افراد کو گھر واپس میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

واضح رہے کہ ایم کیو ایم کے جمعرات کو ہونے والے ریفرنڈم کے بعد متحدہ نے حکومت میں شمولیت کا اعلان متوقع تھا جو رکن سندھ اسمبلی کے قتل کے بعد ملتوی کر دیا گیا ہے۔

ساجد قریشی متحدہ قومی موومنٹ کے سینئر رہنماوں میں سے تھے جو 1986 سے جماعت کے ساتھ منسلک ہیں۔

11 مئی کو ہونے والے انتخابات میں وہ سندھ اسمبلی کی نشست حلقہ پی ایس 103 سے رکن صوبائی اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔

ادھر اسلام آباد میں ایم کیو ایم نے اپنے کارکنوں کی ہلاکتوں اور مبینہ جبری گمشدگیوں کے خلاف قومی اسمبلی کے اجلاس کا بائیکاٹ کیا۔
XS
SM
MD
LG