رسائی کے لنکس

’خودکش حملے میں ساتھی پولیس افسران ملوث ہیں‘


کراچی میں پولیس کے ایک اعلیٰ افسر نے جمعرات کو شہر میں ہونے والےاُس خودکش حملے کا الزام اپنے ایک ساتھی افسر پر لگایا ہے جس کا ہدف پولیس کا قافلہ تھا۔

جمعہ کو صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے سینیئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) راؤ انوار احمد خان نے دعویٰ کیا کہ اُنھیں قبل از وقت اس حملے کی اطلاع مل چکی تھی۔

اُنھوں نے جن چار افراد پر اس حملے کی منصوبہ بندی میں ملوث ہونے کا الزام لگایا ہے ان میں پولیس انسپکٹر اعظم محسود اور اس کا ایک بھائی بھی شامل ہے۔

ایس ایس پی خان کا کہنا تھا کہ اُن کا پاس ایسے شواہد موجود ہیں جو تینوں پولیس افسران کے اس واقعہ میں ملوث ہونے کو ثابت کرتے ہیں تاہم انھیں نے اس کی مزید تفصیلات نہیں بتائیں۔ انھوں نے بتایا کہ مشتبہ افراد کے خلاف اُنھوں نے مقدمہ درج کرادیا ہے۔

جن پولیس افسران پر الزام لگایا گیا ہے ان کی طرف سے فوری طور پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔

جمعرات کو کراچی میں ہونے والے حملے کی ذمہ داری پاکستانی طالبان نے قبول کی تھی۔

XS
SM
MD
LG