پیر کو کراچی میں شروع ہونے والا بدامنی کا سلسلہ بدھ کوبھی جاری رہا، اور شہر کے مختلف حصوں سے ہلاکتوں کی اطلاعات سامنے آئی ہیں۔ سندھ کے وزیرِ اطلاعات شرجیل میمن کا کہنا ہے کہ حکومت نے صورتِ حال کو قابو کرنے کے لیے تمام سیاسی پارٹیوں کے نمائندوں کا اجلاس طلب کیا ہے۔
بدھ کو ’وائس آف امریکہ‘ سے گفتگو میں صوبائی وزیرِ اطلاعات نے بتایا کہ ضرورت اِس بات کی ہے کہ متعلقہ سیاسی جماعتیں جِن میں پاکستان پیپلز پارٹی، متحدہ قومی موومنٹ اور نیشنل عوامی پارٹی شامل ہیں ، اُنھیں بات چیت کرنی چاہیئے۔
اُن کے بقول، اچھی بات یہ ہے کہ تینوں پارٹیاں اِس وقت گورنر ہاؤس میں موجود ہیں اوراُن کے درمیان مذاکرات جاری ہیں۔اور تینوں پارٹیوں کا ایک ہی نقطہٴ نظر ہے کہ کسی بھی صورت میں شہر کے امن کو خراب نہ کیا جائے۔‘
شرجیل میمن نے کہا کہ جہاں تک مسئلے کے حل کی بات ہے ، ضرورت اِس بات کی ہے کہ تمام پارٹیوں کے اندر جتنے بھی جرائم پیشہ عناصر ہیں اُن کو نکالنا پڑے گا۔ اُن کے الفاظ میں: ’اگر تمام جماعتوں نے کرمینل ایلمنٹس کو نہیں نکالا تو پھر حالات مزید خراب ہوں گے۔‘
دوسری طرف، سیاسی تجزیہ کار عاجز جمالی کا کہنا تھا کہ عوام حکومت کی طرف سے جاری قراردادوں سے آگے عمل کے خواہاں ہیں۔
اُنھوں نے کہا کہ تینوں پارٹیوں کا جھنڈا استعمال ہو رہا ہے۔ اُن کے بقول، یہ قراردادیں، یہ سارے بیانات، یہ اخباری کانفرنسیں ہونے کے بعد بھی آخرِ کار یہ مسئلہ حل کیوں نہیں ہوتا۔
عاجز جمالی نے کہا کہ اِن تینوں جماعتوں کی ذمہ داری ہے کہ کراچی میں امن و امان کو قائم کرنے میں اپنا کردار ادا کریں۔
آڈیو رپورٹ سنیئے: