کراچی کے مشرقی علاقے لانڈھی کی شیرپاوٴ کالونی میں دو دھماکوں کے نتیجے میں دو پولیس اہلکاروں سمیت چار افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے ہیں۔
مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق پہلا دھماکا جمعرات کی شام ایک کچرا کنڈی کے قریب ہوا۔ دھماکے کے فوری بعد جیسے ہی پولیس اور ریسکیو ٹیمیں وہاں پہنچیں تو 15 سے 20 منٹ کے وقفے سے دوسرا دھماکا ہوگیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ یہ ٹریپ تھا جس کا مقصد بڑے پیمانے پر نقصان پہنچانا تھا۔ اسی لئے پہلے ہلکی نوعیت کا دھماکا کیا گیا جبکہ دوسرا دھماکا زیادہ زور دار تھا۔
کراچی کے 'جناح اسپتال' کے شعبہ ہنگامی امداد کی سربراہ ڈاکٹر سیمی جمالی کے مطابق پہلے دھماکے کے نتیجے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا جبکہ دوسرے دھماکے میں دو پولیس اہلکاروں سمیت چار افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
ڈاکٹر سیمی جمالی کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں علاقہ ڈی ایس پی کمال خان منگن اور ایک سب انسپکٹر ہے جب کہ ایک پرائویٹ سیکیورٹی گارڈ اور ایک راہ گیر بھی دھماکوں کے نتیجے میں جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔
دھماکوں سے قریب ہی موجود تین گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا۔ ان میں ایک پولیس موبائل بھی شامل ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ دھماکا خیز مواد سیمنٹ کے ایک بلاک میں چھپایا گیا تھا۔
لانڈھی کی شیرپاوٴ کالونی میں پہلے بھی پرتشدد واقعات اور بم دھماکے ہوچکے ہیں۔
دھماکے ایسے وقت میں ہوئے ہیں جب جمعہ کو ملک بھر میں 12ربیع الاول کا جشن منایا جارہا ہے۔ اس حوالے سے ملک کے مختلف شہروں میں مذہبی جلوس نکالے جائیں گے جس کے لئے سیکورٹی کے سخت ترین اقدامات کئے گئے ہیں۔ ملک بھر کے بیشتر شہروں میں کل موبائل فون سروس بھی سارا دن معطل رکھنے کا اعلان کیا گیا ہے۔
مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق پہلا دھماکا جمعرات کی شام ایک کچرا کنڈی کے قریب ہوا۔ دھماکے کے فوری بعد جیسے ہی پولیس اور ریسکیو ٹیمیں وہاں پہنچیں تو 15 سے 20 منٹ کے وقفے سے دوسرا دھماکا ہوگیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ یہ ٹریپ تھا جس کا مقصد بڑے پیمانے پر نقصان پہنچانا تھا۔ اسی لئے پہلے ہلکی نوعیت کا دھماکا کیا گیا جبکہ دوسرا دھماکا زیادہ زور دار تھا۔
کراچی کے 'جناح اسپتال' کے شعبہ ہنگامی امداد کی سربراہ ڈاکٹر سیمی جمالی کے مطابق پہلے دھماکے کے نتیجے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا جبکہ دوسرے دھماکے میں دو پولیس اہلکاروں سمیت چار افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
ڈاکٹر سیمی جمالی کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں علاقہ ڈی ایس پی کمال خان منگن اور ایک سب انسپکٹر ہے جب کہ ایک پرائویٹ سیکیورٹی گارڈ اور ایک راہ گیر بھی دھماکوں کے نتیجے میں جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔
دھماکوں سے قریب ہی موجود تین گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا۔ ان میں ایک پولیس موبائل بھی شامل ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ دھماکا خیز مواد سیمنٹ کے ایک بلاک میں چھپایا گیا تھا۔
لانڈھی کی شیرپاوٴ کالونی میں پہلے بھی پرتشدد واقعات اور بم دھماکے ہوچکے ہیں۔
دھماکے ایسے وقت میں ہوئے ہیں جب جمعہ کو ملک بھر میں 12ربیع الاول کا جشن منایا جارہا ہے۔ اس حوالے سے ملک کے مختلف شہروں میں مذہبی جلوس نکالے جائیں گے جس کے لئے سیکورٹی کے سخت ترین اقدامات کئے گئے ہیں۔ ملک بھر کے بیشتر شہروں میں کل موبائل فون سروس بھی سارا دن معطل رکھنے کا اعلان کیا گیا ہے۔