افغانستان کے صدرحامد کرزئی نےبگرام کےہوائی اڈے پر قائم امریکی قید خانےکا کنٹرول ایک ماہ کےاندر اندر افغان حکومت کے حوالے کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
صدر کرزئی نے یہ مطالبہ جمعرات کو جاری کیے گئے اپنے ایک بیان میں کیا ہے جس سے قبل افغان حکام نے انہیں قید خانے کی صورتِ حال کے بارے میں مرتب کی گئی ایک رپورٹ پر بریفنگ دی ۔
صدارتی بیان کے مطابق قید خانے میں "افغان آئین اور ملک کےدیگر لاگو قوانین ، بین الاقوامی ضابطوں اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے کئی واقعات پیش آئے ہیں"۔
افغان صدر نے ایک اعلیٰ سطحی کمیشن کو غیر ملکی فورسز کے زیرِانتظام جیل اور وہاں قید افراد کی ایک ماہ کے اندر افغان حکام کو منتقلی کی نگرانی کا کام سونپا ہے۔ سرکاری بیان کےمطابق ایک ماہ کی مدت جمعرات سے شروع ہورہی ہے۔
افغان صدر نے مذکورہ کمیشن ایک سال قبل قائم کیا تھا جسے ایک برس کے اندر اندر امریکی حکام کی تحویل میں موجود قیدیوں کی افغان جیلوں کو منتقلی کا کام سونپا گیا تھا۔
صدارتی بیان میں کہا گیا ہے کہ قیدیوں اور جیل کے انتظام کی مکمل منتقلی سے "افغانستان کی خودمختاری کی مزید خلاف ورزی"کا راستہ روکا جاسکے گا۔
مذکورہ جیل کابل کے شمال میں واقع بگرام کے امریکی فوجی اڈے کے اندر قائم ہے اور یہ واضح نہیں ہے کہ جیل میں کتنے اہم قیدی رکھے گئے ہیں۔
دریں اثنا جمعرات کو جاری کیے گئے ایک بیان میں نیٹو نے کہا ہے کہ جنوبی افغانستان میں کیے گئے ایک بم حملے میں اس کے تین فوجی ہلاک ہوگئے ہیں۔