بھارت کے ساتھ تجارتی روابط بڑھانے کے حکومتی فیصلے کے خلاف جمعہ کو پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں مذہبی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے سینکڑوں کارکنوں نے احتجاجی مظاہرہ کیا۔
کالعدم قراردی گئی تنظیموں، جماعت الدعوة، جیش محمد، لشکر طیبہ اور دائیں بازو کی جماعت اسلامی کے ارکان نے یہ مظاہرہ مظفر آباد کے مرکزی چوک میں کیا۔ مظاہرین حکومت پاکستان کے خلاف نعرے لگاتے رہے۔ نوازشریف کی اپوزیشن جماعت مسلم لیگ (ن) کے کارکنوں نے بھی اس احتجاج میں حصہ لیا اور ٹائر جلا کر کے مظفر آباد سے گزرنے والی مرکزی سڑک پر ٹریفک میں بھی خلل ڈالا۔
رواں ماہ وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کی کابینہ نے تجارت کی عالمی تنظیم کا رکن ہونے کے ناطے طویل عرصے تک حیل وحجت کے بعد بھارت کو’’ پسندیدہ ترین ملک‘‘ کا درجہ دینے کی تجویز کی متفقہ طور پر منظوری دی تھی جس کا مقصد دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی تعلقات کو معمول پر لانا ہے۔
مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے جماعت الدعوة کے مقامی سربراہ مولانا عبدالعزیز علوی نے کہا ہے کہ ’’ہم اس فیصلے کو کبھی تسلیم نہیں کریں گے‘‘۔ اس کالعدم تنظیم کو اقوام متحدہ نے دہشت گرد قرار دے کر بلیک لسٹ کیا ہوا ہے۔ اس جماعت کو لشکر طیبہ کا ظاہری رخ مانا جاتا ہے جس پر نومبر 2008ء میں ممبئی میں دہشت گرد حملوں کا الزام ہے جس میں 166 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔