رسائی کے لنکس

’اعلان سے دستبردار نہیں ہوئے‘


’اعلان سے دستبردار نہیں ہوئے‘
’اعلان سے دستبردار نہیں ہوئے‘

پاکستان نے کہا ہے کہ وہ بھارت کو تجارت کے لیے ’پسندیدہ ترین ملک‘ یا ایم ایف این کا درجہ دینے کے اعلان سے دستبردار نہیں ہو رہا ہے۔

وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے ہفتہ کو لاہور میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو میں ایک مرتبہ پھر اس بارے میں کی جانے والی قیاس آرائیوں کو رد کیا۔

’’کابینہ نے متفقہ طور پر وزارت تجارت کو کہ وہ بھارت کے ساتھ ایم ایف این پر بات کرنے کی اجازت دی ہے۔ یہ ایک عمل ہے اور ہم اپنے فیصلے سے پیچھے نہیں ہٹ رہے ہیں۔ کوئی اس غلط فہمی میں نا رہے کہ ہم پیچھے ہٹ رہے ہیں، ہم نے عزم کر رکھا ہے اور ہم ایسا کریں گے۔‘‘

اُنھوں نے اس حوالے سے ذرائع ابلاغ میں آنے والی متضاد اطلاعات کی نفی کرتے ہوئے متنبہ کیا کہ وفاقی کابینہ کے فیصلے کی غلط تشریح سے قومی مفاد کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔

پاکستانی وزیر اعظم نے اپنی حکومت کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ چین اور بھارت کے درمیان بھی مضبوط تجارتی روابط موجود ہیں اور چین ہما وقت پاکستان کا بہترین دوست ملک بھی ہے۔

اُنھوں نے بعض حلقوں کی جانب سے ظاہر کیے جانے والے اُن خدشات کو بھی مسترد کیا کہ بھارت کو ایم ایف این کا درجہ دینے سے مسئلہ کشمیر پر پاکستان کا اصولی موقف کمزور ہو جائے گا۔

’’اُن (بھارت) کے ساتھ آپ تجارت بھی کریں اور مذاکرات بھی کریں، اور جو بھی ہمارے بنیادی مسائل بشمول کشمیر پر ہماری ان کے ساتھ بات ہو گی۔‘‘

آئندہ ہفتے مالدیپ میں جنوبی ایشیائی ملکوں کی تنظیم سارک کے سربراہ اجلاس کے موقع پر پاکستانی وزیر اعظم اور اُن کے بھارتی ہم منصب من موہن سنگھ سے الگ ملاقات کے امکانات کا بھی اظہار کیا جا رہا ہے۔

دونوں ملکوں کے درمیان جامع امن مذاکرات کا سلسلہ نومبر 2008ء میں ممبئی میں ہونے والے دہشت گرد حملوں کی وجہ سے تقریباً دو سال تک تعطل کا شکار رہنے کے بعد رواں سال کے اوائل میں بحال ہوا ہے، اور اب تک پاکستان اور بھارت کے مختلف وفود کے علاوہ وزرائے خارجہ سطح پر بھی بات چیت ہو چکی ہے۔

XS
SM
MD
LG