رسائی کے لنکس

بھارتی کشمیر میں 12سیاسی قیدیوں کی رہائی کا اعلان


بھارتی کشمیر میں 12سیاسی قیدیوں کی رہائی کا اعلان
بھارتی کشمیر میں 12سیاسی قیدیوں کی رہائی کا اعلان

جِن قیدیوں کو عید الفطر سے پہلے بظاہر خیر سگالی کے جذبے کے تحت رہا کیا جارہا ہے وہ سب سے سب پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت نظربند ہیں

سری نگر میں بدھ کو رات گئے اعلان کیا گیا ہے کہ ایک سرکاری جائزہ کمیٹی نے 12سیاسی قیدیوں کو رہا کرنے کی سفارش کی ہے۔

اگرچہ عہدے داروں کا کہنا ہے کہ سیاسی قیدیوں کی رہائی کا فیصلہ معمول کا ایک عمل ہے جِس کےلیے ہدایت صوبائی وزیرِ اعلیٰ عمر عبد اللہ نے جاری کی تھی۔

جِن قیدیوں کو عید الفطر سے پہلے بظاہر خیر سگالی کے جذبے کے تحت رہا کیا جارہا ہے وہ سب سے سب پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت نظربند ہیں۔

بھارتی کشمیر میں گذشتہ تقریباً 35برس سے نافذ اِس قانون کے تحت کسی بھی شخص کو اُس پر مقدمہ چلائے بغیر دو سال تک قید کیا جاسکتا ہے۔تاہم، اِس عرصے کے معاملات کا ایک سرکاری کمیٹی وقتاً فوقتاً جائزہ لیتی ہے۔

حقوقِ بشر کی مقامی اور بین الاقوامی تنظیموں نے بارہا اِس قانون اور اِس کے بے جا استعمال پر انگلی اٹھائی ہے۔

  • 16x9 Image

    یوسف جمیل

    یوسف جمیل 2002 میں وائس آف امریکہ سے وابستہ ہونے سے قبل بھارت میں بی بی سی اور کئی دوسرے بین الاقوامی میڈیا اداروں کے نامہ نگار کی حیثیت سے کام کر چکے ہیں۔ انہیں ان کی صحافتی خدمات کے اعتراف میں اب تک تقریباً 20 مقامی، قومی اور بین الاقوامی ایوارڈز سے نوازا جاچکا ہے جن میں کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس کی طرف سے 1996 میں دیا گیا انٹرنیشنل پریس فریڈم ایوارڈ بھی شامل ہے۔

XS
SM
MD
LG