بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں فوج کے ہاتھوں ایک نوجوان کی ہلاکت کے بعد ہفتے کو مختلف علاقوں میں بڑی تعداد میں لوگ اس واقعے کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے سڑکوں پر نکل آئے۔
بارہویں جماعت کے طالب علم منظور احمد ماگرے کی ہلاکت پر بھارتی فوج نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ وہ عسکریت پسندوں کے شبے میں غلطی سے مارا گیا۔ وزیراعلیٰ عمر عبداللہ نے اس واقعے کو کشمیر میں ایک اور ’غیر ضروری‘ موت قرار دیا ہے۔
کشمیری نوجوان کی ہلاکت کا واقعہ بھارتی وزیر داخلہ پی چدمبرم کے دور روزہ دورے کے اختتام کے کچھ گھنٹوں بعد پیش آیا۔ اس دورے میں بھارتی وزیر اور عمر عبداللہ نے کشمیر کے مسئلے کا حل تلاش کرنے کی کوششوں کو تیز کرنے پر اتفاق کیا ہے۔