اس اندوہناک واقعے کو پانچ سال گزر گئے۔ 29 اگست کی بات ہے ایک طوفان باد وباراں جسے کترینہ کا نام دیا گیا تھا ،جنوبی امریکا کے ساحلی علاقے سے ٹکرایا اور دیکھتے ہی دیکھتے 18 قیمتیں جانیں چلی گئیں۔ لاکھو ں ڈالر کا جو مالی نقصان ہوا وہ اس کے علاوہ تھا۔ نیو اورلینز شہر تو گویا اس طوفان کا خاص ہدف تھاکیوں کہ زیادہ تر اموات اورلینز اور اس کیگردو نواح میں ہوئیں۔ طوفان نے شہر کا رخ کرنے والے سیاحوں کو اورلینز آنے سے روک دیا حالانکہ اس شہر کی سیاحت مشہور ہونے کے ساتھ ساتھ مالی اعتبار سے بھی ملکی معیشت میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ مگر جیسا کہ وائس آف امریکا کے نمائندے لی انمنگ نے خبردی کہ اگر تو ریسٹورنٹ کا منظر ایک اشارہ ہے تو یہ اشارہ یہ ظاہر کرتا ہے کہ نیو اورلینز پیچھے کی طرف جا رہا ہے۔
نیو اورلینز کی سیاحت زیادہ تر ریسٹورنٹس پر انحصار کرتی ہے۔ اور طوفان سے یہی انڈسٹری سب سے زیادہ متاثر ہوئی۔ ریسٹورنٹس کو نہ صرف تعمیراتی طور پر نقصان ہوا بلکہ ان ریسٹورنٹس میں کام کرنے والے افراد بھی اس کی لپیٹ میں آگئے۔ تاہم اب پانچ سال گزر جانے کے بعد بہت سے مشہور ریسٹورنٹس ایک مرتبہ پھر اپنی پرانی حالت پر لوٹ آئے ہیں اور جس جس کی جو اسپشیلٹی تھی وہ پھر سے لوگوں میں پسند کی جانے لگی ہے۔
میری لاکوسٹ پیشے کے اعتبار سے گائیڈ ہیں مگر وہ ماضی میں نامور ٹیچر یا معلمہ بھی رہ چکی ہیں۔ وہ پندرہ سالوں سے سیاحوں کو ان ہوٹلوں کی سیر کررہی ہیں۔ وہ کہتی ہیں کہ کترینہ کو آئے پانچ سال ہوئے لیکن اس پہنچنے والا نقصان ابھی تک لوگوں کے ذہنوں میں زندہ ہے۔ سیاحوں کی اکثریت یہ سوال کرتی ہے کہ کیا اورلینز کی تجارت فرنچ کوارٹر پر واپس آگئی ہے۔ فرنچ کوارٹر نیو اورلینز کا سب سے صحت افزا مقام ہے۔ اس سوا ل کے جواب میں انہیں یہی کہنا پڑتا ہے کہ زیادہ تیزی سے تو نہیں ہاں البتہ پرانا وقت آہستہ آہستہ پیچھے کی طرف پلٹ رہا ہے۔
انٹونیز نامی ریسٹورنٹ 170سال پرانا ہونے کے باوجود یہاں کا سب سے مشہور ریسٹورنٹ ہے۔ اس کے 15نہایت علیشان کھانے کے کمرے ہیں۔ بے شمار مشہور شخصیات یہاں کھانا کھانے آتی رہی ہیں۔ ان شخصیات میں پوپس، صدور ، ڈیوکس اور جنزلز شامل ہیں۔
کوارٹر فرنچ پر واقع انٹونیز اور کئی دوسرے ریسٹورنٹس یہاں آنے والوں کے لئے خاص دلکشی کا باعث ہیں ۔ سیاح یہاں آنے کے ہمیشہ مشتاق رہتے ہیں۔نیو اورلینز کریول کھانوں کے حوالے سے بھی بہت مشہور ہے۔ کریول کھانے مختلف کلچرز کی نمائندگی کرتے ہیں لیکن فرنچ اور اسپینش ان میں سر فہرست ہیں۔ نیو اورلینز کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ ثقافتی روایات کا امین ہے لیکن وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ اس میں فرق ہوتا جارہا ہے۔
برائن لینڈری نیو اورلینز کے ایک اورمعروف ریسٹورنٹ گلیٹوئرز میں ایگزیکٹو شیف کے فرائض انجام دیتی ہیں تاہم یہ انٹونیز جتنا پرانا نہیں ہے۔ اسے قائم ہوئے صرف ایک سو پانچ سال ہوئے ہیں مگر اس کا کریول گمبو آج بھی اتنا ہی مشہور ہے جتنا پہلے تھا۔ اس کے اجزاء میں روکس کی آمیزیش سب سے زیادہ ہوگی ہے۔ یہ روایتی فرنچ تھکینر ہے۔
برائن لینڈری اس کے بارے میں کہتی ہیں "اس میں چربی اور معدہ برابر برابر ملے ہوتے ہیں، اس لئے آپ اسے ویجیٹبل آئل میں بھی بنا سکتی ہیں۔ اسے مکھن کے ساتھ بھی ملایا جاسکتا ہے اور کسی جانور کی چربی کے ساتھ بھی مثلاً بطخ کی چربی کے ساتھ۔ اس کا انحصار آپ کی پسند پر ہے کہ آپ اسے کس طرح کھانا چاہتے ہیں۔
نیو اورلینز کے ریسٹورنٹس اب اپنی روایت سے ہٹ رہے ہیں۔ اب وہ روایتی مینو اور مخصوص کھانوں کے اسٹائل سے باہر آرہے ہیں۔ یہاں تک کہ شیفس بھی اب وہ نہیں رہے۔ مگر فلیور کا مزا وہی ہے۔ جب کوئی مشہور شیف ریسٹورنٹ چھوڑ جاتا ہے تو اس کا سیلز پر تھوڑا بہت اثر تو پڑا ہی ہے۔ کترینہ کے بعد سے بہت سے شیف اپنے فرائض ادا کرنے واپس نہیں آئے۔ شیف جوزف فرولدی بھی ان میں سے ایک ہیں۔ وہ کے جوز ریسٹورنٹ میں کام کرتے تھے مگر کترینہ آنے کے بعد وہ کام پر واپس نہیں آئے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ اب ان کے لئے بہت تھکادینے والا کام ہے۔ طوفان کے دوران بہت سے شیف بے گھر ہوگئے۔ اب جو لوگ انہیں شیفس کی نوکری دیتے ہیں تو انہیں بہت کام کرنا پڑتاہے۔ لوگ سمجھتے ہیں کہ مشہور شیف ہے تو ہر کام خود کرلے گا مگر ایسا نہیں ہے۔
عالمی معاشی بحران نے لوگوں کو زیادہ تر پیسہ بچانے کاسبق دیا ہے۔ اب لوگ نیو اورلینز آکر بھی کم خرچہ کرنا چاہتے ہیں ۔ مگر یہاں ایک ایسا کیفے بھی ہے جو ایک سو پچاس سال پرانا ہونے کے ساتھ ساتھ پہلے کی طرح ہی چل رہا ہے۔ ۔۔ٹھیک سمجھے آپ۔ کیفے ڈو مونڈے۔ برٹن بینرڈ ان کے منتظمین میں سے ایک ہیں۔ وہ کہتے ہیں : یہ کیفے نیو اورلینز کا روایتی کافی شاپ ہے۔ اس کے معنی ہی" دنیا کی کافی ، لوگوں کی کافی" ہے۔