واشنگٹن —
امریکہ اور روس کے وزرائے خارجہ اتوار کو فرانس کے دارالحکومت پیرس میں ملاقات کر رہے ہیں جس میں یوکرین بحران پر دونوں عالمی طاقتوں کے درمیان پیدا ہونے والی کشیدگی کو دور کرنے پر بات چیت ہوگی۔
امریکی حکام نے اتوار کو ہونے والی اس ملاقات کی تصدیق کی ہے لیکن تاحال اس کے بارے میں تفصیلات ظاہر نہیں کی ہیں۔
امریکی وزیرِ خارجہ جان کیری کے ہمراہ سفر کرنے والے 'وائس آف امریکہ' کے نمائندہ برائے محکمۂ خارجہ اسکاٹ اسٹرنز نے آئرلینڈ سے خبر دی ہے کہ جناب کیری کی اپنے روسی ہم منصب سرجئی لاوروف کےساتھ ملاقات اتوار کی شب ہونے کا امکان ہے۔
ملاقات کی یہ اطلاع صدر براک اوباما اور ان کے روسی ہم منصب ولادی میر پیوٹن کے درمیان جمعے کو ٹیلی فون پر ہونے والی بات چیت کے بعد سامنے آئی ہے۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اس ٹیلی فونک رابطے کے نتیجے میں یوکرین کے معاملے پر دونوں ملکوں کے درمیان پیدا ہونے والی کشیدگی اور سرد مہری میں کمی آئی ہے اور بحران کے سفارتی حل کی کوششوں میں ایک بار پھر تیزی آگئی ہے۔
اطلاعات ہیں کہ صدر براک اوباما کی جانب سے اپنے روسی ہم منصب کو کی جانے والی اس ٹیلی فونک کال کے دوران امریکی صدر نے جناب پیوٹن کو یوکرین بحران کے بعض سفارتی حل تجویز کیے تھے۔
روس کی وزارتِ خارجہ کی جانب سے جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق ہفتے کو سرجئی لاوروف اور ان کے امریکی ہم منصب جان کیری کے درمیان بھی ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے جس میں دونوں رہنماؤں نے خطے کی تازہ ترین صورتِ حال اور کشیدگی میں کمی لانے کے اقدامات پر گفتگو کی۔
اطلاعات کے مطابق جان کیری اور سرجئی لاوروف کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہفتے کو اس وقت ہوا جب امریکی وزیرِ خارجہ صدر براک اوباما کے دورۂ سعودی عرب کی تکمیل کے بعد ریاض سے واشنگٹن کی جانب محوِ پرواز تھے۔
روسی وزیرِ خارجہ کی ٹیلی فون کال کے بعد جان کیری کے طیارے نے اپنا رخ بدل لیا ہے اور وہ آئرلینڈ سے ایندھن بھروانے کے بعد اب پیرس جارہا ہے۔
اس سے قبل ہفتے کو ایک ٹی وی انٹرویو میں سرجئی لاوروف نے واضح کیا تھا کہ روس کا یوکرین میں اپنی فوجیں داخل کرنے کا کوئی ارادہ نہیں۔
امریکی حکام نے اتوار کو ہونے والی اس ملاقات کی تصدیق کی ہے لیکن تاحال اس کے بارے میں تفصیلات ظاہر نہیں کی ہیں۔
امریکی وزیرِ خارجہ جان کیری کے ہمراہ سفر کرنے والے 'وائس آف امریکہ' کے نمائندہ برائے محکمۂ خارجہ اسکاٹ اسٹرنز نے آئرلینڈ سے خبر دی ہے کہ جناب کیری کی اپنے روسی ہم منصب سرجئی لاوروف کےساتھ ملاقات اتوار کی شب ہونے کا امکان ہے۔
ملاقات کی یہ اطلاع صدر براک اوباما اور ان کے روسی ہم منصب ولادی میر پیوٹن کے درمیان جمعے کو ٹیلی فون پر ہونے والی بات چیت کے بعد سامنے آئی ہے۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اس ٹیلی فونک رابطے کے نتیجے میں یوکرین کے معاملے پر دونوں ملکوں کے درمیان پیدا ہونے والی کشیدگی اور سرد مہری میں کمی آئی ہے اور بحران کے سفارتی حل کی کوششوں میں ایک بار پھر تیزی آگئی ہے۔
اطلاعات ہیں کہ صدر براک اوباما کی جانب سے اپنے روسی ہم منصب کو کی جانے والی اس ٹیلی فونک کال کے دوران امریکی صدر نے جناب پیوٹن کو یوکرین بحران کے بعض سفارتی حل تجویز کیے تھے۔
روس کی وزارتِ خارجہ کی جانب سے جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق ہفتے کو سرجئی لاوروف اور ان کے امریکی ہم منصب جان کیری کے درمیان بھی ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے جس میں دونوں رہنماؤں نے خطے کی تازہ ترین صورتِ حال اور کشیدگی میں کمی لانے کے اقدامات پر گفتگو کی۔
اطلاعات کے مطابق جان کیری اور سرجئی لاوروف کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہفتے کو اس وقت ہوا جب امریکی وزیرِ خارجہ صدر براک اوباما کے دورۂ سعودی عرب کی تکمیل کے بعد ریاض سے واشنگٹن کی جانب محوِ پرواز تھے۔
روسی وزیرِ خارجہ کی ٹیلی فون کال کے بعد جان کیری کے طیارے نے اپنا رخ بدل لیا ہے اور وہ آئرلینڈ سے ایندھن بھروانے کے بعد اب پیرس جارہا ہے۔
اس سے قبل ہفتے کو ایک ٹی وی انٹرویو میں سرجئی لاوروف نے واضح کیا تھا کہ روس کا یوکرین میں اپنی فوجیں داخل کرنے کا کوئی ارادہ نہیں۔