رسائی کے لنکس

خدیجہ اسماعیلوو کی قید کی سزا پر امریکہ کا اظہار ِافسوس


ترجمان نے کہا کہ جیسا کہ حالیہ دِنوں کے دوران آذربائیجان کے صدر، علییف نے خود تسلیم کرچکے ہیں، توجہ دلائی ہے، آزادی اظہار جمہوری اصولوں کا ایک لازم جزو ہے، اور اس کی انحرافی آذربائیجان کے مفادات کے خلاف ہے

امریکی محکمہٴخارجہ نے آذربائیجان میں نامور تفتیشی صحافی، خدیجہ اسماعیلووا کو عدالت کی جانب سے ساڑھے سات برس کی قید کی سزا سنائے جانے کے فیصلے کو ’انتہائی پریشان کُن‘ قرار دیا ہے۔

ایک بیان میں، معاون ترجمان مارک ٹونر نے کہا ہے کہ تفتیش اور مقدمے کے دوران ہونے والی باضابطگیوں کی موصول ہونے والی اطلاعات پر مزید افسوس ہوا، جس میں بظاہر شہادتوں اور دیگر اہم ثبوت کو شامل نہ کیا جانا بھی شامل ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ کیس آذربائیجان میں انسانی حقوق پر لگائی گئی اضافی قدغنوں کے ایک وسیع تر جال کی ایک اور مثال ہے، جس میں آزادی صحافت کی راہ میں حائل رکاوٹیں بھی شامل ہیں۔

ترجمان نے کہا کہ جیسا کہ حالیہ دِنوں کے دوران آذربائیجان کے صدر، علییف نے خود تسلیم کرچکے ہیں، توجہ دلائی ہے، آزادی اظہار جمہوری اصولوں کا ایک لازم جزو ہے، اور اس کی انحرافی آذربائیجان کے مفادات کے خلاف ہے۔

مارک ٹونر نے حکومت آذربائیجان سے مطالبہ کیا کہ مز اسماعیلوو کو اور دیگر اسیران کو رہا کیا جائے، جو اپنی بنیادی آزادی اظہار کے حق کے استعمال کے جرم میں قید کی صعوبتیں برداشت کر رہے ہیں۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ’ہم حکومتِ آذربائیجان پر زور دیتے ہیں کہ اپنی بین الاقوامی ذمہ داریوں کا پاس رکھتے ہوئے، اپنے تمام شہریوں کے انسانی حقوق اور بنیادی آزادیوں کے تحفظ کو یقینی بنائیں۔

XS
SM
MD
LG