پشاور —
پاکستان کے قبائلی علاقے خیبر ایجنسی میں پیر کو سکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان جھڑپ میں کم از کم آٹھ مشتبہ دہشت گرد ہلاک ہو گئے۔
سرکاری میڈیا کے مطابق خیبر ایجنسی کی وادی تیراہ میں سکیورٹی فورسز کو جیٹ طیاروں کی مدد بھی حاصل تھی۔
اطلاعات کے مطابق ایک جنگجو کمانڈر اپنے دیگر ساتھیوں کے ہمراہ تیراہ وادی میں روپوش تھا جس پر سکیورٹی فورسز نے علاقے میں کارروائی کی۔
خیبر ایجنسی کی وادی تیراہ کی سرحدیں دو دیگر قبائلی علاقوں اورکزئی اور کرم ایجنسی سے بھی ملتی ہیں۔ اس دور افتادہ پہاڑی علاقے میں شدت پسند تنظیم لشکر اسلام کے جنگجو روپوش ہیں تاہم ان کے خلاف مقامی قبائلیوں نے ایک امن لشکر بھی تشکیل دے رکھا ہے۔
دریں اثناء قبائلی علاقے شمالی وزیرستان کے ایک ویران علاقے سے پیر کو نو افراد کی لاشیں ملی ہیں۔ مقامی انتظامیہ کے عہدیداروں نے بتایا ہے کہ ان افراد کو گولیاں مار کر ہلاک کیا گیا لیکن تاحال مارے جانے والے افراد کی شناخت ںہیں ہو سکی ہے۔
سرکاری میڈیا کے مطابق خیبر ایجنسی کی وادی تیراہ میں سکیورٹی فورسز کو جیٹ طیاروں کی مدد بھی حاصل تھی۔
اطلاعات کے مطابق ایک جنگجو کمانڈر اپنے دیگر ساتھیوں کے ہمراہ تیراہ وادی میں روپوش تھا جس پر سکیورٹی فورسز نے علاقے میں کارروائی کی۔
خیبر ایجنسی کی وادی تیراہ کی سرحدیں دو دیگر قبائلی علاقوں اورکزئی اور کرم ایجنسی سے بھی ملتی ہیں۔ اس دور افتادہ پہاڑی علاقے میں شدت پسند تنظیم لشکر اسلام کے جنگجو روپوش ہیں تاہم ان کے خلاف مقامی قبائلیوں نے ایک امن لشکر بھی تشکیل دے رکھا ہے۔
دریں اثناء قبائلی علاقے شمالی وزیرستان کے ایک ویران علاقے سے پیر کو نو افراد کی لاشیں ملی ہیں۔ مقامی انتظامیہ کے عہدیداروں نے بتایا ہے کہ ان افراد کو گولیاں مار کر ہلاک کیا گیا لیکن تاحال مارے جانے والے افراد کی شناخت ںہیں ہو سکی ہے۔