جنوبی کوریا کی بری اور فضائی افواج نے جمعرات کو موسم سرما کی سب سے بڑی فوجی مشقوں کا آغاز کیا۔
تقریباً آٹھ سو فوجی ان مشقوں میں حصہ لے رہے ہیں جن میں لڑاکا طیاروں، ہیلی کاپٹر، ٹینکوں اور راکٹ لانچرز کو بھی شامل کیا گیا ہے۔
یہ مشقیں شمالی کوریا کی سرحد سے صرف 30 کلومیٹر دور پوچیون کے برف پوش پہاڑی علاقے میں کی جا رہی ہیں۔
حکام کے مطابق ان مشقوں کا مقصد پیونگ یونگ کو کسی جارحیت سے باز رہنے کے سلسلے میں انتباہ کرنا ہے۔
صدر لی میونگ باک نے بھی اگلے مورچوں پر افواج کا معائنہ کا معائنہ کیا۔
اُدھر جنوبی کوریا کی بحری افواج کی جنگی مشقیں جمعرات کو دوسرے روز بھی مشرقی ساحلی علاقے میں جاری ہیں۔
شمالی کوریا کی سرکاری خبررساں ایجنسی نے فوجی مشقوں پر تنقید کرتے ہوئے انھیں شمالی کوریا کے خلاف مہم جوئی کی تیاریوں کا حصہ قرار دیا ہے تاہم پیونگ یونگ کی جانب سے ان کے جواب میں کسی کارروائی کا اعلان نہیں کیا گیا ہے۔
امریکہ نے کہا ہے کہ یہ دفاعی مشقیں ہیں اور ان کی وجہ سے شمالی کوریا کو کوئی جوابی اقدام نہیں کرنا چاہیئے۔