ڈپٹی کمشنر لاہور نے پاکستان تحریکِ انصاف کو مینارِ پاکستان پر جلسہ کرنے کی مشروط اجازت دے دی ہے۔
پی ٹی آئی نے ضلعی انتظامیہ سے26 مارچ کو مینارِ پاکستان گراؤنڈ میں جلسہ کرنے کی اجازت کی درخواست کی تھی جسے اب منظور کرتے ہوئے نوٹی فکیشن جاری کر دیا گیا ہے۔
ڈپٹی کمشنر لاہور رافعہ حیدر کے مطابق ضلعی انتظامیہ کی جانب سے پی ٹی آئی سے حلف لینے کے بعد جلسے کی مشروط اجازت دی گئی ہے۔
نوٹی فکیشن کے مطابق اسٹیج، خواتین اور تمام انکلوژرز کی سیکیورٹی کی ذمہ داری جلسے کی انتظامیہ کی ہو گی جب کہ عدلیہ اور اداروں کی خلاف تقاریر کی اجازت نہیں ہوگی۔
اجازت نامے میں یہ بھی شامل ہے کہ ٹریفک کو رواں دواں رکھنے اور اس میں خلل نہ ڈالنے کے لیے پی ٹی آئی ذمے داران ضلعی انتظامیہ اور ٹریفک پولیس کے ساتھ مکمل تعاون کریں گے۔ پبلک پراپرٹی کو نقصان پہنچنے کی صورت میں پی ٹی آئی کی متعلقہ انتظامیہ ذمے دار ہو گی۔
ضلعی انتظامیہ نے ہدایت کی ہے کہ جلسہ گاہ اور اطراف میں کسی بھی قسم کے اسلحہ کے نمائش کی اجازت نہیں ہو گی جب کہ پی ٹی آئی کے کارکنوں اور متعلقہ افراد کو ڈنڈے یا اس جیسی کوئی بھی چیز ساتھ لانے پر پابندی ہوگی۔
نوٹی فکیشن کے مطابق جلسے کے لیے کسی بھی جگہ کوئی استقبالیہ کیمپ نہیں لگائے جائیں گے اور زبردستی کسی کو جلوس میں شامل کرنے کی اجازت نہیں ہو گی۔
خیال رہے کہ پی ٹی آئی کے سربراہ اور سابق وزیرِ اعظم عمران خان نے اعلان کیا تھا کہ پی ٹی آئی اتوار کو لاہور میں مینارِ پاکستان پر جلسہ کرے گی لیکن اسے اجازت نہیں مل سکی تھی۔ بعد ازاں منگل یابدھ کو جلسہ کرنے کی اجازت طلب کی گئی لیکن انتظامیہ نے ان دنوں میں بھی جلسہ کرنے کی اجازت نہیں دی۔
تحریک انصاف نے 21 مارچ کو ایک بار پھر جلسے کی درخواست ڈپٹی کمشنر کو جمع کرائی تھی جس پر اب اسے جلسے کی اجازت مل گئی ہے۔