پاکستان میں منگل کی شب آنے والے زلزلے سے مختلف حادثات میں کم از کم نو افراد ہلاک اور 47 زخمی ہوئے ہیں۔
پروونشل ڈیزاسٹر مینیجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) خیبرپختونخوا کے مطابق اب تک کی اطلاعات کے مطابق صوبے بھر میں زلزلے سے 20 گھروں کو جزوی نقصان پہنچا ہے۔
منگل کی شب نو بج کر 47 منٹ پر خیبر پختونخوا، پنجاب اور بلوچستان سمیت پڑوسی ملک افغانستان اور بھارت میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے تھے۔
ریکٹر اسکیل پر زلزلے کی شدت چھ اعشاریہ آٹھ بتائی جاتی ہے جس کا مرکز افغانستان میں کوہِ ہندوکش اور گہرائی 180 کلو میٹر تھی۔
زلزلے کی شدت سے لوگ خوف کے عالم میں گھروں سے نکل آئے اور مختلف مقامات پر افراتفری دیکھنے میں آئی۔ مختلف علاقوں میں زلزلے کے بعد شہری خوف کے عالم میں کلمہ طیبہ کا ورد کرتے ہوئے گھروں سے باہر نکل آئے۔
زلزلہ کے بعد ریسکیو کے اقدامات
زلزلہ کے بعد وزیراعظم محمد شہباز شریف کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا کہا گیا کہ وزیراعظم نے نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی اور دیگر متعلقہ اداروں کو کسی بھی نا گہانی صورت حال سے نمٹنے کے لیے تیار رہنے کی ہدایت کی ہے۔
اسلام آباد میں زلزلے کے شدید جھٹکوں کے پیش نظر اسلام آباد کے پولی کلینک اور پمز اسپتال میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔ وفاقی وزیر صحت عبدالقادر پٹیل کی ہدایت پر اسلام آباد کے وفاقی اسپتالوں میں الرٹ جاری کیا گیا ہے۔ وزیر صحت نے ہدایت کی کہ عملہ اور اسپتال کی انتظامیہ کسی بھی ناگہانی صورت حال سے نمٹنے کیلئے پیشگی اقدامات کو یقینی بنائیں۔
پنجاب میں سیکرٹری صحت پنجاب ڈاکٹر احمد جاوید قاضی نے تمام ٹیچنگ سرکاری اسپتالوں کو الرٹ جاری کردیا۔
نقصانات کی ابتدائی اطلاعات
زلزلہ کے بعد ملک کے مختلف حصوں سے نقصانات کی اطلاعات موصول ہورہی ہیں جن میں سب سے زیادہ خیبرپختونخواہ میں نقصان بتایا جارہا ہے۔
پشاور میں وائس آف امریکہ کے نمائندے شمیم شاہد کے مطابق مالاکنڈ ڈویژن میں مدین میں دیوار گرنے سے بچی ہلاک جب کہ ایبٹ آباد کے تھانہ کینٹ میں خوف کی وجہ سے ایک بچی انتقال کرگئی۔ شموزئی میں گھر کی چھت گرنے سے ایک شخص ہلاک ہوا۔
صوبائی ڈیزاسٹر مینجمینٹ اتھارٹی نے خیبر پختونخوا میں 2 افراد کے ہلاک ہونے کی تصدیق کی ہے،جب کہ مختلف حادثات کےنتیجےمیں 6 افراد زخمی ہونےکا بتایا گیا ہے۔ پی ڈی ایم اےکا کہنا ہے کہ صوبہ بھر میں 8 گھروں کو جزوی نقصان پہنچا۔
رپورٹس کے مطابق مردان کے تھانہ صدر کے علاقے بکری بانڈہ میں دیوار گرنے سے ایاز نامی شہری زخمی ہوا جب کہ صوابی کے علاقے کالو خان میں صحن کی دیوار گرنے سے میاں بیوی اور دو بچے معمولی زخمی ہوئے۔ اسی طرح تھانہ شموزئی کی حدود میں ڈیرے کی چھت گرنے سے دو افراد زخمی ہوئے
زلزلہ کے بعد ضلع سوات میں ایمر جنسی نافذ کردی گئی ہے سوات میں اب تک دو خواتین ہلاک اور 70 سے زائد افراد بے ہوش ہیں۔مقامی انتظامیہ کے مطابق سیدو شریف اسپتال میں 70 سے زائد بے ہوش اور زخمیوں کو لایا گیا۔
زلزلے کے نقصانات کے پیش نظر سیدو شریف اسپتال میں ایمر جنسی نافذ کر کے چھٹی پر گئے ڈاکٹروں کو طلب کرلیا گیا ہے جب کہ ریسکیو 1122 کے اہل کار سوات کے مختلف علاقوں سے زخمیوں کو لا رہے ہیں۔
کالام میں زلزلے کے دوران لینڈ سلائیڈنگ ہوئی جس کے بعد کالام سے بحرین جانے والا روڈ بند ہوگیا۔ علاوہ ازیں خیبر کے علاقے درس جمات باڑہ میں کمرہ منہدم ہونے سے ایک خاتون زخمی ہوگئیں۔
ضلع صوابی کے علاقے شیخ جانہ میں مکان کی چھت گرنے سے ایک خاندان کے 5 افراد زخمی ہوگئے جنہیں طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا جب کہ تمام زخمیوں کی حالت خطرے سے باہر بتائی گئی ہے۔
اسلام آباد میں سیکٹر جی 7 کی رہائشی عمارت میں مقیم شہری زلزلے کے دوران سیڑھیوں سے نیچے اتر رہا تھاکہ اسی دوران اسے ہارٹ اٹیک ہوا اور وہ انتقال کر گیا۔ ترجمان وزارت صحت کے مطابق مذکورہ شخص کو طبی امداد کیلئے پولی کلینک اسپتال میں لایا گیا مگردل کے شدید دورہ کی وجہ سے شہری ہلاک ہو گیا۔
پاکستان کے علاوہ ترکمانستان، بھارت ، قازقستان، تاجکستان، ازبکستان، چین، افغانستان اور کرغزستان میں محسوس کیے گئے۔اس کے علاوہ بھارتی میڈیا کے مطابق نئی دہلی، الہ آباد سمیت مختلف شہروں میں زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے۔بھارت کے زیرانتظام کشمیر میں بھی زلزلہ کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے تاہم اب تک کسی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔
عمارتوں کو نقصان
زلزلہ کے باعث ملک کے مختلف حصوں میں عمارات کو نقصان پہنچنے کی اطلاعات ملی ہیں جس کے بعد بعض ہائی رائز عمارتوں کو فی الحال خالی کروالیا گیا ہے اور عمارتوں کو پہنچنے والے نقصان کا جائزہ لیا جارہا ہے۔
اسلام آباد کے سیکٹر ای الیون میں کثیرالمنزلہ عمارت میں بڑے پیمانے پر دراڑیں نظر آئی ہیں جس کے بعد ضلعی انتظامیہ اور ڈیزاسٹر مینجمینٹ اتھارٹی کے حکام نے عمارت کا جائزہ لیا ہے۔ اس کے علاوہ سیکٹر ایف الیون میں بھی بعض عمارتوں میں دراڑوں کا بتایا جارہا ہے۔
راولپنڈی شہر میں ایک مکان کی دیوار گری لیکن کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
خیبرپختونخواہ میں کئی مقامات پر کچے گھروں کی دیواریں اور بعض جگہوں پر چھتیں گرنے کی اطلاعات آرہی ہیں۔
ترکی میں آنے والے حالیہ شدید زلزلہ کے بعد پاکستان میں آنے والے اس زلزلہ سے خوف وہراس بہت زیادہ پھیلا اور جھٹکوں کے بعد عوام کی بڑی تعداد گھروں سے باہر نکل آئی۔