رسائی کے لنکس

لاہوراگلے ہفتے سیاسی سرگرمیوں کا مرکزہو گا


لاہوراگلے ہفتے سیاسی سرگرمیوں کا مرکزہو گا
لاہوراگلے ہفتے سیاسی سرگرمیوں کا مرکزہو گا

پاکستان مسلم لیگ ن کی جانب سے حکومت کے خلاف تحریک کا دوسرا مرحلہ جاری ہے۔

اس مرحلے کے ابتدا میں ن لیگ کے سربراہ نواز شریف نے پہلےسندھ میں جلسےجلوس منعقد کئے اور بعد میں صوبہ پنجاب میں اس کا آغاز کیا جبکہ 24اکتوبر سے شروع ہو نے والے ہفتے میں لاہور سیاسی سرگرمیوں کا مرکز ہوگا۔ اگلے ہفتے لاہور میں سیاسی جلسے جلوسوں اور حکومت مخالف ریلیاں ملکی سیاست میں ہلچل کا باعث ہوں گی۔

سیاسی سرگرمیوں کا آغاز ہوگا جمعرات 27اکتوبر سےاس دن معروف گلوکار اور سماجی کارکن ابرار الحق ناصر باغ سے داتادربار تک ’پاکستان بچاؤ ریلی‘ نکالیں گے۔

ابرار الحق نے اس حوالے سے میڈیا کو بتایا کہ سیاسی و معاشی بے چینی، خراب امن و امان ، مہنگائی و بیروزگاری کے خلاف27اکتوبر کو’پاکستان بچاؤ ریلی‘نکالی جائے گی۔ ابرار الحق کا کہنا ہے کہ ناصر باغ سے نکالی جانے والی ریلی مقصدیت کے حوالے سے تمام سیاسی ریلیوں سے زیادہ اہم ہے۔ انہوں کا کہنا ہے کہ ہمارا مقصد بڑی تعداد میں بیروزگاررہنے والے نوجوانوں اور شہریوں کو امید اور بہتر مستقبل کا پیغام دینا ہے۔

اگلے دن یعنی 28 اکتوبر کو مسلم لیگ (ن) کی وفاقی حکومت کے خلاف ”حکومت ہٹاؤ “ ریلی نکالی جائے گی جو ناصر باغ سے شروع ہوکر بھاٹی چوک پر ختم ہوگی۔ احتجاجی ریلی کی قیادت وزیرِاعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف کریں گے ۔ بعدازاں بھاٹی چوک پر احتجاجی جلسہ ہوگا۔ لیگی ذرائع کے مطابق اس ریلی میں ایک لاکھ لوگوں کی شرکت متوقع ہے ۔

30 اکتوبر کو تحریک انصاف کا مینارپاکستان پر جلسہ عام ہو گا۔اس جلسے کے حوالے سے تحریک کے رہنما عمران خان کا کہنا ہے کہ (ن) لیگ ریلی پر اربوں روپے بھی خرچ کر لیں ناکامی ان کا مقدر ہوگی۔

ان ریلیوں اور جلسوں کے لیے گلی گلی، محلے محلے اور یونین کونسل کی سطح پر میٹنگز کا سلسلہ جاری ہے، بلکہ شہر بھر کی شاہراہوں اور گلی بازاروں میں بینرز آویزاں کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔

XS
SM
MD
LG