عراقی وزیر اعظم حیدر العبادی نے کہا ہے کہ کرد حکومت کو مدد فراہم کرکے، نینوا کے شمالی صوبے کو داعش کے شدت پسندوں سے آزاد کرایا جائے گا۔
پیر کو نیم خودمختار کرد علاقےکے دارالحکومت، اربیل میں خطاب کرتے ہوئے، مسٹر عبادی نے کہا کہ عراق اور کردستان کی حکومتوں کو مشترکہ دشمن کا سامنا ہے۔
عراقی کرد صدر مسعود بارزانی، جنھوں نے مسٹر عبادی کے ہمراہ تھے، کہا ہے کہ دونوں فریق فوجی اور سلامتی سے متعلق ماہرین کی شرکت سے ایک کمیٹی تشکیل دینے پر متفق ہیں، جو اس کام میں اشتراک پر غور کرے گی۔
دونوں رہنماؤں نے نینوا کو تسلط سے واگزار کرانے کے منصوبے کے نظام الاوقات کے بارے میں کچھ نہیں بتایا۔
یہ اعلان ایسے وقت سامنے آیا ہے جب ایک ہی ہفتہ قبل عراق کی خصوصی افواج نے، جنھیں شیعہ ملیشیا اور اتحاد کی فضائی حمایت حاصل تھی، تکریت کے شہر سے داعش کے شدت پسندوں کو نکال باہر کیا ہے۔
تکریت پر قبضے کے حصول کی لڑائی کو موصل کے شہر سے شدت پسندوں کو باہر نکالنے کے حوالے سے کلیدی اہمیت کا اقدام خیال کیا جارہا ہے، جو نینوا کے صوبے اور تکریت کے شمال میں تقریباً 225 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔
داعش کے عسکریت پسندوں نے شمال مغربی عراق پر پیش قدمی کرتے ہوئے، گذشتہ برس تکریت پر قبضہ جما لیا تھا۔